سال2025تک ہندوستان کی معیشت 5ٹریلن ممکن نہیں ہے۔ سابق آر بی ائی گورنر سی رنگا راجن

,

   

سی رنگاراجن نے کہاکہ ”د لچسپ بات یہ ہے کہ یہاں تک ہم ہمیں 5ٹریلن امریکی ڈالر تک رسائی کرنی ہے تو ہندوستان میں ہر شہری کی آمدنی موجودہ سطح1800امریکی ڈالر سے 3600امریکی ڈالر تک کی جانی چاہئے۔

اس کے بعد بھی ہندوستان کو کم آمدنی والا ملک کہا جائے گا“

احمد آباد۔اس بات کے دعوی پر کہاکہ اگلے 22سالوں میں ہندوستان ”دنیا کے ترقی یافتہ‘‘ ممالک میں سے ایک ہوجائے گاسابق ریزوبینک آف انڈیا(آر بی ائی) گورنر سی رنگا راجن نے جمعرات کے روز کہاکہ موجودہ ترقی کی شرح پر ہندوستان کا 2025تک 5ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بننا سوال سے باہر معاملہ ہے۔

ائی بی ایس۔ ائی سی ایف اے ائی بزنس اسکول کی جانب سے ”مودی معاشی حالات“ کے عنوان پر 7ویں یسیسوی میموریل لکچر کے دوران خطاب کرتے ہوئے رنگا راجن نے کہاکہ ”لوگ 5ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کے متعلق بات کررہے ہیں۔

ملک کی موجودہ معیشت 2.7ٹریلین یو ایس ڈی ہے اور ہم اس کو دوگنا کرنے کی بات کررہے ہیں۔ سال2025تک 5ٹریلین یو ایس ڈی کی معیشت کا نشانہ حاصل کرنے کے لئے درکار ترقی کی سطح سالانہ 9فیصد زیادہ ہونا چاہئے۔

سال2025تک 5ٹریلین یو ایس ڈی معیشت تک رسائی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ آپ کے پاس سے دوسال ختم ہوگئے ہیں۔ سال کی ترقی چھ فیصد ہے اور ممکن ہے اگلے سال کی ترقی سات فیصد رہے گی۔

اس کے بعد معیشت میں تیزی آسکتی ہے“۔

ایک ماہر معاشیات جس کو سال2002میں پدما ویبھوشن ایوارڈ سے نوازا گیاتھا نے کہاکہ ”د لچسپ بات یہ ہے کہ یہاں تک ہم ہمیں 5ٹریلن امریکی ڈالر تک رسائی کرنی ہے تو ہندوستان میں ہر شہری کی آمدنی موجودہ سطح1800امریکی ڈالر سے 3600امریکی ڈالر تک کی جانی چاہئے۔

اس کے بعد بھی ہندوستان کو کم آمدنی والا ملک کہا جائے گا“۔

احمد آباد مینجمنٹ اسوسیشن(اے ایم اے) میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ”ایک درمیانی آمدنی کا ملک بننے کے لئے مذکورہ فی شخص کی آمدنی کو اگلے کچھ سالوں تک کے لئے 3800امریکی ڈالر تک لے جانا چاہئے۔

ترقی یافتہ ملک کی تعریف یہ ہے کہ اس کی فی کس آمدنی 12000یو ایس ڈی ہونی چاہئے۔ یہ کام ہمارے بہت مشکل ہے۔ ہم سب سے پہلے اس معاشی بحران سے باہر نکلنے کی اشد ضرورت ہے“