سدی پیٹ میں حکومت سے تعمیر کردہ حج ہاؤز کا چہارشنبہ کو افتتاح

   

عمارت کو تنظیم المساجد کے تحت رکھنے کا فیصلہ، ہریش راؤ تقریب کی صدارت کریں گے، وزیرداخلہ اور دیگر شخصیتوں کی شرکت

حیدرآباد۔21جولائی (سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے دارالحکومت کے باہر بنائے جانے والے پہلے حج ہاؤز کی عمارت کا افتتاح سدی پیٹ میں 24 جولائی بروز چہارشنبہ عمل میں آئے گا۔ اس افتتاحی تقریب کی صدارت رکن اسمبلی سدی پیٹ مسٹر ٹی ہریش راؤ کریں گے جبکہ اس تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرنے والوں میں ریاستی وزیرداخلہ جناب محمد محمود علی ‘ جناب محمد فاروق حسین رکن قانون ساز کونسل ‘ جناب الحاج محمد سلیم صدرنشین تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ ‘ مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ ‘ مولانا سید شاہ قبول بادشاہ قادری شطاری ‘ جناب محمد مسیح اللہ خان صدرنشین تلنگانہ ریاستی حج کمیٹی کے علاوہ دیگر شامل رہیں گے۔ حکومت تلنگانہ نے 1000 مربع گز پر 3کروڑ 25لاکھ کی لاگت سے یہ حج ہاؤز تعمیر کیا ہے اور اس حج ہاؤز کی تعمیر 3سال کی مدت میں مکمل کی گئی ہے۔ ابتداء میں ریاستی حکومت نے نئے حج ہاؤز کی تعمیر کیلئے 50 لاکھ روپئے کی منظوری کا اعلان کیا تھا لیکن بعد ازاں مسٹر ہریش راؤ کی شخصی دلچسپی کے سبب اس پراجکٹ کو مزید بہتر بناتے ہوئے اسے مکمل کرلیا گیا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ حکومت نے اس وسیع و عریض حج ہاؤز کی عمارت کو بھی تنظیم المساجد کے تحت رکھنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ضلع سدی پیٹ میں موجود تمام 26مساجد ضلع تنظیم المساجد کے تحت موجودہیں اور چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ تنظیم المساجد کو مستحکم بنانے اور تنظیم کے معاشی استحکام کیلئے سنجیدہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق تنظیم المساجد کے تحت موجود تمام 26مساجد کیلئے ضلع کے باہر کوئی چندہ اکٹھا نہیں کیا جاتا اور نہ ہی کوئی مدد لی جاتی ہے بلکہ ضلع سے ہونے والی آمدنی کے ذریعہ ہی ان مساجد کے اخراجات کی ادائیگی عمل میں لائی جاتی ہے اور ماہانہ تمام مساجد میں آمدنی و اخراجات کی تفصیلات چسپاں کردی جاتی ہیں۔ ضلع حج ہاؤز سدی پیٹ کی افتتاحی تقریب میں جناب غوث محی الدین زمیندار صدر تنظیم المساجد اور جناب محمد یوسف صدر ضلع حج کمیٹی کو بھی مہمان خصوصی کی حیثیت سے مدعو کیا گیا ہے۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے تعمیر کئے گئے اس حج ہاؤز کے لئے حکومت کی جانب سے شہر کے مرکزی مقام پر اراضی کی تخصیص کے علاوہ درکار مالیہ کی فراہمی عمل میں لائی گئی ہے ۔ مقامی افراد کا کہناہے کہ مسٹر ٹی ہریش راؤ کی شخصی دلچسپی کے سبب اس حج ہاؤز کی عاجلانہ تعمیر مکمل ہوسکی ہے اور اگر ریاست کے دیگر اضلاع میں مسلمانوں اور مسلم سیاسی قائدین کی جانب سے حکومت پر دباؤ ڈالتے ہوئے اس طرح کی حج ہاؤز کی عمارت یا وقف کامپلکس کی تعمیر پر دباؤ ڈالا جاتا ہے تو اس کے مثبت نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ تلگودیشم دور حکومت میں جس وقت اردو گھر اور شادی خانہ کی تعمیر کا اعلان کیا گیا تھا اس وقت بھی سدی پیٹ میں سب سے پہلا اردو گھر اور شادی خانہ کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا اور شہر حیدرآباد میں موجود اقبال مینار کے علاوہ ریاست تلنگانہ کے کسی ضلع میں اقبال مینار موجود ہے تو وہ سدی پیٹ میں ہے جہاں اردو زبان کی ترقی و ترویج کے سلسلہ میں متعدد تنظیمیں متحرک ہیں۔