سرحدی معاملے۔ سپریم کورٹ میں سنوائی سے قبل بومائی کا 29نومبر کے روز دہلی دورہ

,

   

بنگلورو۔ کرناٹک چیف منسٹر بسوراج بومائی نے اتوار کے روز کہاکہ وہ سپریم کورٹ میں 30نومبر کے روز کرناٹک اور مہارشٹرا کے درمیان سرحدی کشیدگی کو لے کرسنوائی ہونے والی ہے لہذا سے اس سے قبل میں نومبر29کے روز دہلی جاؤں گا تاکہ سینئر ایڈوکیٹ موکل روہتگی کے ساتھ ملاقات کرسکوں۔

انہوں نے کرناٹک بارڈر او رریور فارمیشن کمیشن کے نو منتخبہ چیرمن‘ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس شیوراج پٹیل سے پہلی ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے وہ بات کررہے تھے۔

مذکورہ چیف منسٹرنے وضاحت کی کہ ”میں 29نومبر کو ددہلی جاؤں گا او رسینئر وکیل موکل روہتگی سے اس کیس کے ضمن میں جو مہارشٹرا کی جانب سے سپریم کورٹ میں درج معاملہ جو 2004کے بعد درج کیاگیاتھا اس میں پیش رفت ہوئی ہے اورماضی میں تنازعہ کے کلیدی نکات پر تبادلہ خیال کروں گا“۔

انہوں نے کہاکہ جسٹس پٹیل کے ساتھ ملاقات کے دوران سینئر وکیل اودئے ہولا‘ ایڈوکیٹ جنرل پربھو لنگ ناوادگی‘ ہوم منسٹر ارگیا جنیندر اور وزیرآبپاشی گوند کاروجول‘ چیف سکریٹری وندیتا شرما اور بلگاوی کے سینئر وکلاء بھی موجود تھے۔

میٹنگ میں حکمت عملی او رقانون او رائین کے دفعات جیسے اہم نکات پرتبادلہ خیال کیاگیاہے‘ چیف منسٹر نے کہاکہ جسٹس پاٹیل نے کیس کے معاملے میں وکلاء کو کچھ ہدایتیں دی ہیں۔

کل جماعتی اجلاس کے متعلق بومائی نے کہاکہ وہ کرناٹک اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سدارامیہ سے بات کریں گے اوران سے اگلے چار یاپانچ دنوں میں ایک میٹنگ منعقد کرنے کی تاریخ مانگیں گے۔

سرحدی معاملے کئی دہائیوں پراناہے جس میں مہارشٹرا بیلگاوی(سابقہ بیلگام)کو اس کے ساتھ ضم کرنے کے لئے بنیادی اصرار کررہا ہے کہ ا س ضلع میں مراہٹی بولنے والوں کی بڑی تعداد ہے۔ کرناٹک نے اس دعوی کو مسترد کردیا اور قانونی خدمات کے لئے روہتگی کی خدمات حاصل کی ہیں۔