سرینگر میں تشدد کے بعد تحدیدات دوبارہ نافذ کردی گئیں

,

   

جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ۔ حجاج کرام کا پہلا قافلہ سعودی عرب سے کشمیر واپس پہونچا

سرینگر 18 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) سرینگر شہر کے کچھ علاقوں میں آج اتوار کو تحدیدات میں دوبارہ سختی پیدا کردی گئی ہے کیونکہ کل یہاں تشدد کے واقعات پیش آئے تھے ۔ علاوہ ازیں سعودی عرب سے حجاج کرام کا پہلا قافلہ آج کشمیر کو واپس بھی ہوگیا ۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی ۔ حکام نے کہا کہ وادی کے کئی علاقوں میں آج مسلسل 14 ویں دن بھی تحدیدات لاگو رہی ہیں۔ کچھ علاقوں میں تحدیدات کو دوبارہ نافذ کردیا گیا ہے کیونکہ ہفتہ کو تحدیدات میں کئی علاقوں میں نرمی کے بعد تشدد کے واقعات پیش آئے ہیں۔ وادی میں کئی مقامات پر تشدد پیش آیا تھا ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ تقریبا ایک درجن مقامات پر عوام کی جانب سے احتجاج کیا تھا جس میں کئی احتجاجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ تاہم زخمیوں کی حقیقی تعداد کا علم نہیں ہوسکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے 300 حجاج کرام کو لے کر ایک پرواز آج صبح سرینگر ائرپورٹ پہونچی ہے ۔ حجاج کرام کی ان کے مقامات کو پرسکون منتقلی کو یقینی بنانے کیلئے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ حجاج کرام کا ائرپورٹ پر استقبال کرنے کیلئے صرف ایک فرد خاندان کو ائرپورٹ جانے کی اجازت دی جا رہی ہے ۔ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسوں کا قافلہ یہاں متعین کیا گیا ہے تاکہ حاجیوں کو اور ان کے رشتہ داروں کو ضلع انتظامیہ کے تعاون سے ان کے مقامات تک منتقل کیا جاسکے ۔ انہوں نے بتایا کہ سکیوریٹی فورسیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ حجاج کرام اور ان کے رشتہ داروں کو نقل و حرکت کی اجازت دی جائے ۔ رشتہ داروں کو پہلے ہی پاسیس جاری کردئے گئے ہیں۔ حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے بتایا کہ تقریبا 35 پولیس اسٹیشنوں کے حدود میں تحدیدات میں نرمی پیدا کی گئی تھی تاہم کئی مقامات پر نوجوانوں کے گروپس اور سکیوریٹی فورسیس کے مابین جھڑپیں ہوئی ہیں جس کے بعد تحدیدات دوبارہ نافذ کردی گئیں۔ ہفتے کی شام چھ مقامات پر احتجاج کیا گیا تھا جس میں آٹھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ شہر کے کئی علاقوں میں لینڈ لائین فون خدمات کو بحال کردیا گیا ہے ۔ مزید علاقوں میں ان کو بحال کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ سیول لائینس میں کچھ خانگی گاڑیاں آج چلتی دکھائی دیں۔ کچھ دوکانیں بھی آج کھولی گئی تھیں۔