سری لنکا کی پارلیمنٹ میں عمران خان کا خطاب منسوخ

,

   


l سری لنکا ہندوستان سے ٹکراؤ کا موقف نہیں چاہتا، ہندوستان نے کوویڈ ویکسین کی لاکھوں خوراکیں دی ہیں
l عمران خان کا مسلم کارڈ کھیلتے ہوئے بدھسٹوں کو ناراض کرنے کا اندیشہ
l کولمبو گزیٹ میں ڈار جاوید کی رپورٹ

کولمبو : سری لنکا نے ہندوستان سے ممکنہ ٹکراؤ کو ٹالنے کیلئے اپنی پارلیمنٹ میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کی تقریر کے پروگرام کو منسوخ کردیا ہے۔ کولمبو گزیٹ میں شائع ہوئی ڈار جاوید کی رپورٹ جس کی سرخی ’’سری لنکا نے عمران خان کی تقریر منسوخ کردی تاکہ ہندوستان سے کوئی ٹکراؤ کی صورتحال پیدا نہ ہو‘‘ تھی ، کے ذریعہ یہ وضاحت کی گئی ہیکہ سری لنکا جو اس وقت چین کے قرضوں تلے دبا ہوا ہے اور دوسری طرف ہندوستان کوویڈ ویکسین کی تقسیم کرتے ہوئے دنیا کا مسیحا بنا ہوا ہے۔ ایسی صورتحال میں ہندوستان سے ٹکراؤ کے موقف کو سری لنکا ٹالنا چاہتا ہے۔ یاد رہیکہ ہندوستان نے حال ہی میں سری لنکا کو کووی شیلڈ ویکسین کی پانچ لاکھ خوراکیں فراہم کی ہیں۔ دوسری طرف ماضی قریب میں سری لنکا میں مسلمان مخالف لہر بھی پائی جارہی تھی جہاں بدھسٹوں نے مساجد میں جانوروں کی قربانی کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ ان حالات کے پیش نظر یہ سمجھا جارہا تھا کہ عمران خان اپنی تقریر کے دوران مسلم کارڈ کا ضرور استعمال کریں گے کیونکہ عمران خان نے گذشتہ سال افغانستان کے دورہ کے موقع پر بھی مسلم مدعوں کو اٹھایا تھا۔ ڈار جاوید اپنی رپورٹ میں آگے چل کر تحریر کرتے ہیں کہ 2012ء میں عمران خان نے طالبان کی یہ کہہ کر تائید کی تھی کہ جو بھی دہشت گردانہ کارروائیاں کی جارہی ہیں وہ ’’مقدس جنگ‘‘ (جہاد) ہے جسے اسلام جائز قرار دیتا ہے۔ مسلمانوں کیلئے انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا استعمال کیا تھا، جسے دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں دخل اندازی سے تعبیر کیا گیا تھا۔ اکٹوبر 2020ء میں وزیراعظم پاکستان نے تمام مسلم ممالک سے یہ خواہش کی تھی کہ وہ فرانس کے خلاف احتجاج کریں کیونکہ ایک اسلامی انتہا پسند کے ہاتھوں ایک ٹیچر کے قتل پر صدر فرانس میکرون نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ڈار کے مطابق وزیراعظم نے تمام مسلم ممالک کے قائدین سے کہا تھا کہ غیراسلامی ممالک میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے جنون کو کچل دیا جائے۔ لہٰذا گزرے ہوئے زمانے کے تجربات کو اگر مدنظر رکھا جائے تو عمران خان کو سری لنکا کی پارلیمنٹ جیسا پلیٹ فارم مہیا کروایا جائے تو یہ سری لنکا کی موت کے مترادف ہوگا۔ عمران خان نے اگر خطاب کیا تو وہ ایسے بیانات ضرور دیں گے جو سری لنکا کے بدھسٹ عوام کیلئے ناگوار ہوگا اور ساتھ ہی ساتھ بین الاقوامی سطح پر راجہ پکسے حکومت کے لئے بھی مشکلات اور سنگین حالات پیدا کرسکتے ہیں۔ ڈار نے مزید کہا کہ عمران خان نے جس طرح سری لنکا کے مسلم قائدین کی درخواستوں کا جواب دیا ہے اس سے یہ صاف ظاہر ہیکہ پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران وہ مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی پامالی کا مدعا ضرور اٹھائیں گے۔ یاد رہیکہ قبل ازیں سری لنکا کی آل سیلون مکل کانگریس کے لیڈر رشید بدیع الدین نے حکومت پاکستان سے خواہش کی تھی کہ وہ سری لنکا کی حکومت کی اس پالیسی کو روکنے دخل اندازی کرے جس کے تحت کوویڈ۔19 سے مرنے والے مسلمانوں کی نعشوں کو بھی زبردستی سپردآتش کیا جارہا تھا۔ ان تمام حالات میں بدھسٹ اکثریت والے ملک سری لنکا میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کے پارلیمنٹ خطاب کو منسوخ کرنے پر عمران خان برہم ضرور ہوئے ہوں گے۔