سسرال میں عورت کو جلا کر مارنے کی کوشش‘80فیصد جھلس گئی

,

   

بتایاجارہا ہے کہ جائیداد کا تنازعہ ہے‘ الزام تین جیٹھ‘ جیٹھانیوں پر‘ جو مفرور ہیں
نئی دہلی۔ حضرت نظام الدین بستی کے کوٹی محلے میں رہنے والی 32سال کی ایک عورت کو 80فیصد جھلسی حالت میں صفدر گنج اسپتال میں بھرتی کرایاگیا ہے۔

مذکورہ عورت زندگی او رموت کے درمیان کی جنگ لڑرہی ہے۔

عورت کوجلانے کا الزام اس کے تین جیٹھ او رجیٹھانیوں پر ہے۔

الزام ہے کہ جائیداداور پیسوں کے معاملے میں مذکورہ عورت کو کیروسین تیل ڈال کر زندہ جلانے کی کوشش کی گئی ہے۔عین وقت پر خاتون کی تین بیٹیاں گھر اگئیں۔

ماں کوجلتے دیکھ تینوں نے گھر والوں سے مدد کی اپیل کی مگر کسی نے آگے بڑھ کر کوئی مدد نہیں کی۔ بعد میں پولیس کو کال کیاگیا

۔ساوتھ ایسٹ دہلی کے ڈی سی پی سی بشوال نے بتایا کہ حضرت نظام الدین تھانے میں ایف ائی آر درج کر لی گئی ہے۔

جانچ کی جارہی ہے۔واقعہ 16اگست کی شام کا ہے۔ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہو پائی ہے۔ متاثرہ خاتون کا نام یسمین (32)ہے۔

دس سال قبل ان کی شادی عامر سے ہوئی تھی۔ عام کی قلب پر حملے کے سبب موت ہوگئی تھی۔ ان کی تین بیٹیاں ہیں۔

بڑی بیٹی کی عمر نو سال‘ دوسری کی اٹھ اور سب سے چھوٹی بیٹی کی عمر 5سال بتائی جارہی ہے۔ متاثرہ کے میکے والے کھریجا میں رہتے ہیں۔

جن کاالزام ہے کہ یسمین کو 6:30کے قریب جلایاگیاہے۔

اس کی جانکاری حضرت گنج پولیس اسٹیشن کو دیدی گئی ہے۔مگر معاملہ میں پولیس کا رویہ مشکوک دیکھائی دے رہا ہے۔

حال یہ ہے کہ ملزمین میں سے ابھی تک کسی کو گرفتار تک نہیں کیاجاسکا ہے۔میکے والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے یسمین کا نکاح بڑی دھوم دھام سے کیاتھا۔

جب تک یسمین کے شوہر زندہ تھے سب ٹھیک چل رہاتھا۔ عامر کی موت کے بعد یسمین کو سسرال والوں نے ہراساں کرنا شروع کردیا۔

الزام ہے کہ یسمین کو ماہانہ دس ہزار روپئے خرچ چلانے کے لئے دئے جاتے تھے‘ جبکہ ان کی تین بیٹیاں ہیں۔

ان میں بھی بڑی بیٹی کوشوگر ہے۔ متاثرہ نے کئی مرتبہ سسرال والوں سے خرچ میں اضافہ کے لئے استفسار کرتے تو وہ ناراض ہوجاتے تھے۔

اس کی شکایت قریب تین سال قبل پولیس سے کی گئی تھی‘ لیکن کچھ نہیں ہوا۔معاملہ اس قدر بڑھ گیاتھا کہ یسمین جائیداد میں حصہ نہ مانگ لے‘

اس کو جلاکر مارنے کی سازش تیارکی گئی تھی۔ تمام ملزمین ابھی فرار ہیں‘ پولیس معاملے کی جانچ کررہی ہے۔