سفیروں سے ملاقات کرنے والے لیڈران کو پی ڈی پی نے پارٹی سے کیا بیدخل

,

   

پی ڈی پی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ اگست میں مرکز کا”یکطرفہ قدم“ اور کہا کہ یہ”لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور خلاف ورزی ہے“۔

اس میں مزیدکہاگیا ہے کہ پارٹی کی جانکاری میں یہ بات ائی ہے کہ ”پارٹی کے کچھ لیڈران کچھ ایسی سرگرمیوں کا حصہ ہیں جو ریاست میں پارٹی کے مفادات کے عین خلاف ہے“

کشمیر۔جموں او رکشمیر کی سابق چیف منسٹر محبوبہ مفتی کی زیر قیادت پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی(پی ڈی پی) نے جمعرات کے روز اس کے اٹھ لیڈران کو پارٹی سے برطرف کردیا ہے جس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنھوں نے سری نگر میں خارجی سفیروں کے گروپ سے ملاقات کی تھی۔

مذکورہ سفیروں نے سکیورٹی عہدیداروں‘ سیاسی قائدین‘ سیول سوسائٹی کے نمائندوں سے سری نگر میں ملاقات کی تھی جو ماہ اگست میں جموں او رکشمیر کا خصوصی درجہ ہٹائے جانے کے لئے ارٹیکل370کی برخواستگی کے بعد حکومت کی نگرانی میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا دورہ تھا۔

مفتی اور سابق کے دوچیف منسٹران فاروق عبداللہ او رعمر عبداللہ کو علاقہ کے ائینی موقف کی تبدیلی کے بعد احتجاج سے روکنے کے لئے احتیاطی تدابیر کے طور پر دیگر سینکڑوں لوگوں کے ساتھ محروس رکھا گیاہے۔

انٹرنٹ اور کمیونکشن پر بھی پابندی عائد کردی گئی تھی۔ زیادہ تر تحدیدات کو ہٹادیاگیا ہے اور بڑے سیاسی قائدین بشمول سابق چیف منسٹران اب بھی تحویل میں ہیں۔

پی ڈی پی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ اگست میں مرکز کا”یکطرفہ قدم“ اور کہا کہ یہ”لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور خلاف ورزی ہے“۔

اس میں مزیدکہاگیا ہے کہ پارٹی کی جانکاری میں یہ بات ائی ہے کہ ”پارٹی کے کچھ لیڈران کچھ ایسی سرگرمیوں کا حصہ ہیں جو ریاست میں پارٹی کے مفادات کے عین خلاف ہے“۔

پارٹی کے ڈسپلنری کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ دلاور میر‘ رفیع احمد میر‘ ظفر اقبال منہاس‘ قمر حسین‘ راجا منظور‘ جاوید بیگ‘ عبدالمجیدپاٹیر‘ اور عبدالرحیم راتھرکو پارٹی سے برطرف کردیاجائے۔

منہاس‘ بیگ‘ پاٹیر او ررفیع احمد میرمونگ سفیروں سے ملاقات کرنے والوں میں شامل ہیں۔

مذکورہ اٹھ نے منگل کے روز ایل جی جی سی مورمو سے ملاقات کی ہے اور یہ قیاس لگایاجارہا ہے کہ بیشتر پی ڈی پی کے سابق اراکین اسمبلی نئی پارٹی کی تشکیل کی تیاری کررہے ہیں۔

مذکورہ پی ڈی پی نے راجیہ سبھا رکن نظیر احمد لاوئے کو بھی مورمو کی اکٹوبر میں ہوئی حلف برداری تقریب میں شرکت کرنے کے بعد برطرف کردیاتھا