سمجھوتا ایکسپریس کیس پر فیصلہ ملتوی۔ پاکستانی گواہ نے عدالت میں پیش ہونے کی درخواست دی

,

   

مذکورہ عدالت نے این ائی اے اور ملزمین کو 14مارچ کے لئے ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے پاکستان پنچاب کے حافظ آباد کی ساکن راہیلا وکیل ‘ متوفی محمد وکیل کی بیٹی کی درخواست پر ردعمل مانگ ہے ‘ راہیلا نے پانی پت نژاد وکیل مومن ملک کے ذریعہ یہ درخواست دائر کی ہے۔

پنچکولا۔سال2007کے سمجھوتا ایکسپرس دھماکے کے متعلق سنائے جانے والے فیصلے کو متاثرین میں سے ایک کی بیٹی کی ‘ پاکستانی شہری کی جانب سے این ائی اے کی عدالت میں درخواست داخل کرنے کے بعد پیر کے روز ملتوی کردیاگیا ‘ اس درخواست میں دعوی کیاگیا ہے کہ پاکستانی شاہدین کو صحیح انداز میں سمن نہیں دیاگیا۔اپنی درخواست میں اس نے دعوی کیا کہ تمام پاکستانی گواہ عدالت میں پیش ہونے کے لئے تیار ہیں۔

مذکورہ عدالت نے این ائی اے اور ملزمین کو 14مارچ کے لئے ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے پاکستان پنچاب کے حافظ آباد کی ساکن راہیلا وکیل ‘ متوفی محمد وکیل کی بیٹی کی درخواست پر ردعمل مانگ ہے ‘ راہیلا نے پانی پت نژاد وکیل مومن ملک کے ذریعہ یہ درخواست دائر کی ہے۔

درخواست میں لکھا گیا ہے کہ یہاں پر تیرہ پاکستانی گواہ اس کیس میں ہیں۔’’اس ضمن میں عینی شاہدین کو کوئی ویزا جاری نہیں کیا گیا تاکہ وہ معزز عدالت میں ثبوت کے طور پر پیش ہوسکیں اور عینی شاہدین‘ چشم دید گواہ اس کو کیس کی نوعیت کے متعلق بھی جانکاری نہیں ہے اور نہ ہی انہیں صحیح انداز میں سمن جاری کیاگیاتھا‘‘۔

این ائی اے کے عہدیداروں اورکیس کے وکیلوں کے مطابق عدالت نے سابق میں پاکستانی گواہوں کو تین چار مرتبہ مرکز کے ذریعہ سمن جاری کیا مگر پاکستان کی جانب سے کوئی ’’ اطمینان بخش ردعمل‘‘ نہیں ملا اور جس کی وجہہ سے عدالت نے پچھلے ماہ مذکورہ گواہوں کو بند کردیا ۔

افیسر نے کہاکہ ہر وقت پاکستان نے وقت مانگاتھا۔ سمجھوتا ایکسپریس میں 18فبروری 2007کو پیش ائے دھماکے میں 68لوگ جس میں43پاکستانی شہری اور دس ہندوستانی شہری جبکہ 15نامعلوم لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔ دیوانا او رپانی پت کے درمیان دو غیر محفوظ ڈبو ں میں دو دھماکہ پیش ائے تھے ۔

دونوں فریقین کی با ت چیت سننے کے بعد 6مارچ کے روز فیصلہ محفوظ کردیاگیاتھا اور پیر کے روز اس پر فیصلہ متوقع تھا۔ مذکورہ درخواست سی �آر پی سی 311کے تحت پاکستانی گواہ کے ثبوت ‘ عینی شاہد کے لئے پیش کی گئی ہے۔

سوامی آسیما آنند عرف نابا کمار سرکاری جو اس کیس کا اصل ملزم ہے او ردیگر تین ملزمین کمل چوہان‘ راجندر چودھری اور لوکیش شرما جو فی الحال امبالا کی جیل میں قید ہیں کے خلاف عدالتی میں سنوائی چل رہی تھی ۔

تین ملزمین امیت چوہان( رامیش وینکٹ مالہاکار) رام چندرا کالسانگرا اور سندیپ ڈینگی کو نامزد مجرم قراردیا دیا گیا ہے۔ دوسرا ملزم سنیل جوشی جس کے متعلق این ائی اے کا کہنا ہے یہ اصل سرغنہ تھا جو مدھیہ پردیش کے دیواس میں2007ڈسمبر کے دوران مارا گیا ہے۔