سوکیش نے ایل جی کو ایک اور مکتوب تحریر کیا‘ دہلی جیل سے منتقل کرنے کی مانگ کی

,

   

اسکے علاوہ سوکیش نے یہ بھی الزام لگایاکہ 31اگست کے روز مذکورہ سی آر پی ایف جوانوں نے جیل میں اس کے ساتھ مارپیٹ کی‘ جس کی وجہہ سے جس کی وجہہ اس کے عضو ئے تناسل میں شدید چوٹ لگی ہے۔


نئی دہلی۔قید وبند میں رہنے والے سوکیش چندرشیکھر نے دہلی لیوٹنٹ گورنر ونائے کمار سکسینہ کو ایک اورمکتوب تحریر کرتے ہوئے مانگ کی ہے کہ انہیں اور ان کی بیوی کودہلی سے باہر کسی بھی جیل میں منتقل کریں اور جیل انتظامیہ کی جانب سے ”شدید خطرات“ کا حوالہ دیاہے۔

اسکے علاوہ سوکیش نے یہ بھی الزام لگایاکہ 31اگست کے روز مذکورہ سی آر پی ایف جوانوں نے جیل میں اس کے ساتھ مارپیٹ کی‘ جس کی وجہہ سے جس کی وجہہ اس کے عضو ئے تناسل میں شدید چوٹ لگی ہے۔

مانڈولی جیل کے قیدی جس نے ایل جی کو مخاطب کرتے ہوئے 7نومبر کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے لکھا کہ ”پچھلے ایک ہفتہ میں جب سے میں اے اے پی اور اس کے قائدین مسٹر اروند کجریوال اور کیلاش گہلوٹ اور ستیند ر جین کے متعلق میری شکایت کے بعد مجھے جیل انتظامیہ کی جانب سے تمام طریقہ کار سے مجھے شدید خطرات موصول ہورہے ہیں جس کی ہدایت مسٹر جین اور مسٹر کجریوال نے دی ہے“۔

مکتوب میں لکھا کہ ”اب کیونکہ تحقیقات کا آغاز ہوگیا ہے اور میرے پاس ان کے خلاف اہم شواہد ہیں‘ اور وہ اس سے اچھی طرح واقف ہیں او رمجھے اورمیری اہلیہ لیناپالوزکو جو کہ جیل نمبر 16میں بند ہیں کو نقصان پہنچانے کسی بھی حد تک جائیں گے۔

پچھلے 24گھنٹوں سے جیل سپریڈنٹ اور دیگر اہلکارمجھ پر بہت زیادہ دباؤ ڈال رہے ہیں اور مجھے ہراساں کررہے ہیں۔ اس کے علاو ہ مسٹر ستیندر جین نے مجھے اشترک کی پیشکش کی تھی‘ جس کو اگر میں مسترد کرتاہوں تو مجھے اور میری بیوی کوموت تک تشدد کا نشانہ بنایاجائے گا“۔

مکتوب میں یہ بھی لکھا گیاہے کہ ”جیل حکام نے میری بیوی کوبھی دھمکی دی ہے“ اور لکھا ہے کہ مجھے جلد سے جلد اس جیل سے کسی او رجگہ منتقل کیاجائے تاکہ میں او رمیری بیوی کی جان کی حفاظت ہوسکے۔