سویڈن میں قرآن کی بیحرمتی پر ترکیہ میں زبردست احتجاج

,

   

انقرہ: سویڈن میں قرآن کی بیحرمتی کیخلاف ترکیہ میں ہزاروں افراد سراپا احتجاج ہیں ، وہ اپنے ہاتھوں میں قرآنِ کریم کے نسخے اُٹھائے اللہ اکبر کے نعرے بلند کررہے ہیں۔ کلمہ طیبہ کے پرچم فضا میں بلند کئے جارہے ہیں ۔ سویڈن کو مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن پاک کے نسخے کو نذرآتش کرنے کے واقعے پر عالم اسلام سے سخت تنقید و مذمت کا سامنا ہے۔مسلم دنیا کے غم و غصے پر سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم نے بیان جاری کیا کہ اسلامو فوبک اشتعال خوفناک ہے ۔ ملک میں اظہار رائے کی آزادی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ سویڈن کی حکومت اس طرح کے اقدام کی حمایت کرتی ہے ۔سویڈن کے دارالحکومت اسٹاکہوم میں توہین مذہب کی اجازت دینے پر ترکیہ نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سویڈن کے سفیر کو طلب کیا۔ ترکیہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں سویڈن کا رویہ ناقابل قبول ہے۔ توقع ہے کہ سویڈن حکومت ایسے اقدامات کو روکے گی اور اجازت واپس لیگی۔
مسلم ممالک متحدہ احتجاج کریں
سویڈن میں قرآن پاک کے نسخے کو جلانے کے واقعہ پر مبلغ اسلام و پاکستان کے عالم دین مولانا طارق جمیل نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔ انھوں نے مسلم ممالک کو متحدہ طور پر اس مسئلہ کو اُٹھانے کا مشورہ دیا۔ مولانا طارق نے ٹوئٹ کیا کہ سویڈن میں آزادی اظہارِ خیال کی آڑ میں وقفہ وقفہ سے اس قسم کے گستاخانہ اقدامات ہورہے ہیں جو کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔
ضروری ہے کہ تمام مسلم ممالک یکجا ہو کر اس واقعے کو عالمی سطح پر اٹھائیں اور ان کے سدِ باب کے لیے بھرپور اقدامات کریں’’اسلام مخالف سویڈش ڈینش سیاست داں راسمس پالوڈن نے ترکی کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے ہفتے کے روز اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید کونذر آتش کیا تھا اس واقعہ کے خلاف ترکی،پاکستان، ایران،سعودی عرب سمیت کئی اسلامی ملکوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) قطر اور متعدد دیگر ملکوں نے بھی اس کی سخت مذمت کی ہے۔اور کئی ممالک میں اس واقعہ کے خلاف مظاہرے جاری ہیں