سی ایل پی میٹنگ میں 4 کانگریسی غیر حاضر، حکومت کو فوری خطرہ نہیں

,

   

بنگلورو 18 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) 4 ناراض قائدین آج یہاں کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں شریک نہیں ہوئے جسے کرناٹک میں مخلوط حکومت کو زوال سے دوچار کرنے بی جے پی کی مینہ کوشش کے جواب میں عددی طاقت کے مظاہرے کے طور پر طلب کیا گیا۔ 4 لیجسلیٹرس کی غیر حاضری 7 ماہ پرانی ایچ ڈی کمارا سوامی زیرقیادت کانگریس ۔ جے ڈی ایس حکومت کیلئے فوری کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن اِس سے معلوم ہوتا ہے کہ کانگریس میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے جسے ناراضگی کی سرگرمیوں کا سامنا ہے۔ میٹنگ سے قبل کانگریس ایم ایل ایز کو جاری کردہ نوٹس میں سی ایل پی لیڈر اور سابق چیف منسٹر سدارامیا نے متنبہ کیا تھا کہ ارکان اسمبلی کی غیر حاضری کو سنجیدگی سے دیکھا جائے گا اور قانون انسداد انحراف کے تحت اُن کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ سی ایل پی میٹنگ ابھی جاری تھی کہ کانگریس ذرائع نے کہاکہ جو ایم ایل ایز غیر حاضر ہیں وہ رمیش جرکیہولی، ڈی ناگیندر، اومیش جادھو اور مہیش کمتاہلی ہیں۔ رمیش کو حالیہ کابینی ردوبدل میں وزیر کی حیثیت سے ہٹادیا گیا جس پر وہ کافی ناخوش ہیں۔ جادھو نے سدارامیا کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے بتایا کہ اُن کی طبیعت خراب ہے اور وہ سفر نہیں کرپائیں گے اِس لئے اُن کی غیر حاضری پر درگزر سے کام لیا جائے۔ لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے، سدارامیا، اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال اور ریاستی قائدین سی ایل پی میٹنگ میں شریک ہیں۔ قبل ازیں کرناٹک کے سینئر قائدین نے ادعا کیا تھا کہ اِس جنوبی ریاست میں قائم مخلوط حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، اور اِسے غیر مستحکم بنانے بی جے پی کی ناکام کوششوں پر اُسے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ زعفرانی پارٹی کی سازش بے نقاب ہوگئی۔ کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ دنیش گنڈوراؤ نے کہاکہ تمام متعلقین ربط میں ہیں۔