شاہین باغ کی جہدکار بلقیس بانوکی فرضی فوٹو شیئر کرنے پر کنگانا راناوت کوملی قانونی نوٹس

,

   

موہالی۔پنجاب نژاد ایک وکیل نے بالی ووڈ کی اداکارہ کنگانا راناوت کے نام قومی راجدھانی دہلی میں جاری کسانوں کے احتجاج میں شاہین باغ کی دادی سے مشہور بلقیس بانو کی مبینہ غلط شناخت کرنے پر ایک قانونی نوٹس جاری کی ہے۔

ایڈوکیٹ حرکرم سنگھ نے 30نومبر کی قانونی نوٹس میں راناؤت کو مشورہ دیاہے کہ سوشیل میڈیاپر پوسٹ کرنے سے قبل اس کی صداقت کرلینی چاہئے اور ان کے ٹوئٹس پر معذرت چاہنے کا مطالبہ کیاہے جس میں انہوں نے مذکورہ خاتون کی غلط شناخت کی ہے۔

چہارشنبہ کے روز سنگھ نے اے این ائی کو بتایاکہ”مہیندر کور کو بلقیس بانو کے طور پر پیش کرنے والے ایک ٹوئٹ پر میں نے ایک قانونی نوٹس بھیجی ہے‘ جس میں اشارہ دیاگیاہے کہ وہ (کور) ایک سوروپئے میں دستیاب احتجاجی ہیں۔

نوٹس میں راناؤت کو ایک ہفتہ کا وقت معافی مانگے کے لئے دیا گیاہے جس کی عدم تکمیل پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیاجائے گا“۔

مذکورہ قانونی نوٹس میں کہاگیاہے کہ راناؤت نے اپنے ٹوئٹ میں دعوی کیاکہ بلقیس بانو کسانوں کے احتجاج میں موجود ہیں اور وہ 100روپئے میں دستیاب ہیں۔مذکورہ نوٹس میں کہاگیاہے کہ ”یہ جانکاری آپ کو دی جارہی ہے کہ یہ عورت جھوٹی نہیں ہے۔

ان کا نام مہیندر کور ہے اور اس کاتعلق بھاڈنڈا سے ہے۔ وہ کسان لابھ سنگھ نامبردار کی بیوی ہیں۔

انہوں نے اپنی زندگی میں وہ ہمیشہ کسانوں اور کھیتوں سے جڑی رہیں اور وہ ایک کسان کی بیوی ہیں“۔

اس میں کہاگیاہے کہ اس طرح کے ریمارکس سے راناؤت نے نہ صرف مذکورہ عورت کے وقار کو مجروح کیاہے بلکہ انہوں نے کسانوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والے ان تمام خواتین کے وقار کو مجروح کیاہے۔

اس میں مزیدکہاگیاہے کہ ”کسانوں کا مذاق اڑانے کا بھی کام کیاگیاہے جو اپنی زندگیوں کوخطرہ میں ڈال کر اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔

کسانوں کے احتجاج میں سے ایک کئی کسانوں نے اپنی زندگی پہلے ہی گنوادی ہے“۔غور کی بات یہ ہے کہ راناؤت نے سوشیل میڈیاپر تنقیدوں کے بعد غلط عورت کی شناخت پر مشتمل اپنا اس ٹوئٹ کو مٹا بھی دیاہے۔