شمالی کوریا کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تجربہ

   

امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کا شاخسانہ
پیانگ یانگ : شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ اس نے جمعرات کو بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے جو اس ہفتہ شروع ہونے والی امریکہ اور جنوبی کوریا کی فوجی مشقوں کے ردعمل کے طور پر تھا۔ سرکاری میڈیا نے تصاویر جاری کیں جن میں شمالی کوریا کے قائد کم جونگ ان، اپنی بیٹی کے ساتھ، لانچنگ کی کارروائی کو دیکھ رہے ہیں۔ اسے Hwasong-17 ICBM کا نا م دیا گیا ہے۔ سرکاری کورین سینٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ امریکہ اورجنوبی کوریا کے کٹھ پتلی غداروں کی بڑے پیمانے پر اشتعال انگیزاورجارحانہ جنگی مشقوں کے جواب میں لانچنگ ڈرل کی گئی ہے۔ شمالی کوریا کے سرکاری نام کا مخفف استعمال کرتے ہوئے کم نے کہا کہ ہم انہیں اپنی مرضی سے یہ احساس دلائیں گے کہ DPRK کے خلاف ان کی فوجی مشقیں جتنی دیر تک مزید پھیلیں گی، ان کے لیے ناقابل تلافی خطرہ اتنا ہی سنگین ہوتا جائیگا۔ امریکہ اورجنوبی کوریا کی 11 روزہ بڑی مشترکہ فوجی مشقیں جاری ہیں، جس میں اتحادیوں کی پانچ سالوں میں سب سے بڑی فیلڈ مشقیں شامل ہیں۔ شمالی کوریا کی جانب سے ریکارڈ تعداد میں میزائل داغے جانے کے بعد گزشتہ سال سے ایسی مشقوں میں تیزی آئی ہے۔ جمعرات کو ایک بریفنگ میں، پنٹگان کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹرک رائڈر نے امریکی موقف کا اعادہ کیا کہ مشقیں دفاعی نوعیت کی ہیں اوران کا مقصد ہمارے باہمی تعاون کو تقویت دینا اورخطہ میں ممکنہ جارحیت کوروکنا ہے۔