شہر میں اچانک گرج چمک اور طوفانی ہواؤں کے ساتھ بارش، بشمول کمسن بچہ دو ہلاک

,

   

لال بہادر اسٹیڈیم کا فلڈ لائٹ ٹاور گرپڑا ، کئی درخت اکھڑ گئے، برقی سربراہی مسدود، شہر تاریکی میں ڈوب گیا ، مکہ مسجد کے صحن کے شیڈس اڑگئے

حیدرآباد۔22اپریل(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے حدود میں طوفانی ہواؤں اور بارش سے عوام میں خوف وہراس پیدا ہوگیا اور تیز ہوائوں کے باعث 2اموات واقع ہوئی ہیں اور 5سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ طوفانی ہوائوں کے ساتھ ہی لالبہادر اسٹیڈیم (فتح میدان) میں واقع فیلڈ لائٹ ٹاؤر گر پرا جس کی زد میں آکر جی ایس ٹی سپرٹینڈنٹ سبرامنیم برسر موقع ہلاک ہوگیاجبکہ ملک پیٹ میں ایک 5سالہ معصوم طالبعلم کی اسبسطاس شیٹ کے گرنے سے ہلاک ہوگیا۔ فتح میدان میں فیلڈ لائٹ ٹاؤر گرنے کے سبب زخمی ہونے والوں میں جی ایس ٹی سپرٹینڈنٹ رمیش کے علاوہ دیگر دو افراد شامل ہیں۔ پولیس کنٹرول روم سڑک پر واقع فتح میدان میں موجود فیلڈ لائٹ ٹاؤر جو کہ لالبہادر اسٹیڈیم کے گیٹ نمبر 14پر واقع ہے تیز ہوائوں سے گر پڑا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر حیدرآباد میں پہلی مرتبہ ایسی طوفانی ہوائیں ریکارڈ کی گئیں جن کی رفتار 60کیلو میٹر فی گھنٹہ تھی ۔شہر حیدرآبا دکی تاریخی مکہ مسجد کے صحن میں نصب کئے گئے عارضی شیڈ کی ٹین بھی ہواؤں سے اڑ کر دور جاگرے لیکن مکہ مسجد میں ٹین شیڈ کے اکھڑنے کے سبب کوئی حادثہ پیش نہیں آیا ہواؤں کے سبب کئی مقامات پر درخت اکھڑ کرگرپڑے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے صدر دفتر جہاں پر بارش اور ہنگامی صورتحال کے موقع پر کنٹرول روم قائم کیا جاتا ہے اس عمارت میں ہی 5‘6اور 7ویں منزل پر کھڑکیوں کے شیشہ ٹوٹ گئے اور بعض کھڑکیاں اکھڑ کر ہوا میں اُڑنیلگیں۔ لعل بہادر اسٹیڈیم میں فیلڈ لائٹ ٹاؤر کے گرنے کی اطلاع کے ساتھ ہی ریاستی وزیر اسپورٹس سرینواس گوڑ جائے حادثہ پہنچ گئے ۔ ان کے علاوہ کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد دانا کشور ‘ ڈائریکٹر ڈیزاسٹر منیجمنٹ وشواجیت کمپاٹی ‘ مشرف فاروقی کے علاوہ دیگر عہدیدار پہنچ گئے ۔شہر حیدرآباد میں شام کے اوقات میں اچانک چلنے والی ان طوفانی ہواؤں اور بارش کے سبب مکمل شہر تاریکی میں ڈوب گیا اور محکمہ برقی کے عہدیداروں کا کہناہے کہ درختوں کے گرنے اور ان کی زد میں برقی تاروں کے آجانے کے سبب شہر حیدرآباد کے بیشتر علاقوں میں برقی سربراہی منقطع ہوچکی ہے اور برقی بحال کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ لعل بہادر اسٹیڈیم واقعہ میں زخمی ہونے والوں کو فوری کئیر ہاسپٹل نامپلی منتقل کیا گیا جبکہ متوفی کو بھی کئیر ہاسپٹل لایا گیا تھا ۔بعد ازاں متوفی سبرامنیم کی نعش کو عثمانیہ دواخانہ کے مردہ خانہ منتقل کردیا گیا تاکہ پوسٹ مارٹم کیا جاسکے ۔ ملک پیٹ پولیس اسٹیشن حدود میں واقع علاقہ شنکر نگر میں پیش آئے واقعہ میں 5سالہ معصوم کو یشودھا ہاسپٹل منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹرس نے بچہ کو مردہ قرار دیا۔ بنجارہ ہلز کے علاوہ شہر کے کئی علاقوں میں درختوں کے گرنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں اور جامعہ عثمانیہ کیمپس میں 10 سے زائد درخت اکھڑ جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔پرانے شہر کے علاقہ فتح دروازہ چوراہے کے قریب ایک زیر تعمیر عمارت کی دیوار گرنے سے دو افراد کے زخمی ہونے کی مقامی عوام نے اطلاع دی ہے جبکہ اس سلسلہ میں مقامی افراد نے بتایا کہ اس عمارت کی تعمیر کے متعلق جی ایچ ایم سی کے عملہ کو متعدد مرتبہ واقف کروایاجاچکا ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق سب سے زیادہ بارش ملکا جگری میں ریکارڈ کی گئی جہاں 18.5ملی میٹر بارش ہوئی ‘اس کے بعد سکندرآباد میں 15.3ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ قطب اللہ پور میں 15ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔بیگم پیٹ کے علاقو ںمیں 12.3 ی ریکارڈ کی گئی لیکن شام 7 بجے سے تیز ہواؤں کا سلسلہ شہر کے ہر حصہ میں ریکارڈ کیا گیا ۔ دونوں شہر وں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاقوں میں ایک گھنٹہ قبل بارش اور تیز ہواؤں کی پیش قیاسی کی گئی تھی اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے الرٹ جاری کیا گیا تھا۔