صحافت کی آزادی سلب کرلی گئی تو ملک زندہ نہیں رہے گا: ڈاکٹر فار وق عبداللہ

,

   

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر ورکن پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ملک میں صحافت پر زبردست دباؤ ہے۔ او رحکمراں جماعت بی جے پی میڈیا کو دبانے کو کی کوشش کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سچائی کو سامنے لانے کیلئے میڈیا ضروری ہے۔ اور اگر میڈیا کی آزادی سلب کرلی گئی تو یہ ملک زندہ نہیں رہے گا۔ نیشنل کانفرنس صدر فاروق عبداللہ نے شہر میں واقع صبح کامپلکس میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہو ں نے مودی حکومت پرمیڈیا کو دبانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ میڈیا پر رحم فرمائے۔ ان پر زبردست دباؤ ہے۔ انہیں اشتہارات سے محروم رکھا جارہا ہے۔پورے ملک میں میڈیا کو اسی صورتحال کا سامنا ہے۔

ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ ہمارے نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو کہتے ہیں کہ میڈیا آزاد ہونا چاہئے۔میں ان سے کہنا چاہتاہوں کہ وہ اپنی پارٹی سے یہ باتیں کہیں ہیں۔ ہمیں سچائی جاننے کا حق ہے۔ سچائی کو سامنے لانے کے لئے میڈیا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا آزاد ہونا چاہئے۔ میڈیا کی آزادی ملک کیلئے بہتر ہے۔ واضح رہے کہ کشمیر کے سکریٹریٹ نارتھ بلاک میں واقع وزارت خزانہ کے دفتر میں داخلہ کیلئے صحافیوں کو اب متعلقہ افسران سے پیشگی اجازت لینی ہوگی۔ حکومت نے اس سلسلہ میں ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صحافیو ں کو وزارت میں افسران سے ملاقات کیلئے قبل از وقت اجازت لینی ہوگی۔ حالانکہ وزارت کی طرف سے اس بات کو مسترد کردیا گیا ہے۔

وزارت کی طرف سے جاری کردہ نوٹس میں واضح کردیا گیا ہے کہ کہ نارتھ بلاک میں صحافیوں کے داخلہ پر کوئی پابندی نہیں ہے۔