صحافی برکھا دت کو ان لائن ہراساں کرنے والے چار لوگ گرفتار

,

   

فبروری 21کے روز برکھا دت نے سائبر سل سے یہ کہتے ہوئے شکایت درج کرائی تھی کہ انہیں دھمکی آمیز فون کالس‘ مسیج‘ واٹس ایپ کال اور بے ہودہ تصوئیریں نامعلوم لوگوں کی طرف سے مل رہی ہیں

نئی دہلی۔ دہلی پولیس کے سائبر کرائم سل نے سوشیل میڈیا اورٹکسٹ مسیج کے ذریعہ ٹرول اورہراسانی کا شکا ر ہونے کے بعد صحافی برکھا دت کی جانب سے درج ایف ائی آر کے ضمن میں تین لوگوں کو دہلی سے جبکہ ایک کو گجرات کے سورت سے گرفتار کیاہے۔

فبروری 21کے روز برکھا دت نے سائبر سل سے یہ کہتے ہوئے شکایت درج کرائی تھی کہ انہیں دھمکی آمیز فون کالس‘ مسیج‘ واٹس ایپ کال اور بے ہودہ تصوئیریں نامعلوم لوگوں کی طرف سے مل رہی ہیں۔

برکھا دت نے ایف ائی آر میں کہا ہے کہ ’’ میں یہ کہناچاہتی ہوں کہ فرضی نیوز پروپگنڈے کا میں شکار بنی ہوں اور سوشیل میڈیاپلیٹ فارم پر میں نمبر شیئر کردیاگیا ہے ۔ مجھے برہنہ تصویریں اور جنسی بدسلوکی پر مشتمل مسیج ارسال کئے جارہے ہیں۔

مجھے اپنی زندگی کی بہتری ‘ سکیورٹی کے لئے خوف ہورہا ہے اور کیونکہ یہ منظم ہجومی بدسلوکی کرنے والے ٹولہ کی کارستانی ہے۔

بنگالی میں لکھا ایک مسیج یہ تھا ‘‘ گولی مار دینگے ‘‘۔ائی پی سی کی فعہ 354ڈی( تعقب کرنا) 506( دھمکیاں دینا)507( جرم کا مقصد)اور 120بی( مجرمانہ سازش)کے علاوہ ائی ٹی ایکٹ کے سیکشن 67اور67اے کے تحت ایک ایف ائی آر درج کی گئی تھی۔

ایک سینئر افیسر نے کہاکہ ’’ ایک ٹیم تشکیل دی گئی اور پولیس تکنیکی نگرانی کررہی تھی ‘ گرفتار شدہ لوگوں کی شناخت دہلی کے ساکنان راجیو شرما (23)ہیم راج کمار (31)او رادتیہ کمار (34)اور سورت کے 45سالہ شبیر غرفان پنجاری کے طور پر کی گئی ہے‘‘۔

تفتیش کے دوران ملزمین نے پولیس کو بتایا کہ دت کا نمبر انہیں سوشیل میڈیا سے ملا ‘ جہاں پر یہ دعوی کیاجاتا ہے کہ وہ ’’ اسکورٹ سرویس ‘‘ چلاتی ہیں۔ ایک افیسر نے کہاکہ پنجاری نے مبینہ طور پر فحش تصویریں ارسال کی ہیں‘ جبکہ دیگر بدسلوکی پر مشتمل میسج روانہ کئے ہیں‘‘۔ اب پولیس سوشیل میڈیاپر دت کا نمبر پھیلانے والے تک پہنچنے کی کوشش کررہی ہے