صحرا نما سڑکیں‘ یوروپی اراکین پارلیمنٹ ڈل جھیل میں

,

   

مذکورہ ای یو اراکین پارلیمنٹ نے وزیراعظم نریندر مودی اور این ایس اے اجیت دوال سے پیر کے روز ملاقات کی۔ جملہ27میں سے چار اراکین پارلیمنٹ نے تنقیدوں کے پیش نظر جموں کشمیر دورے سے دستبرداری اختیارکرلی تھی۔

سری نگر۔یوروپی اراکین پارلیمنٹ کے ایک گروپ نے منگل کے روز جموں او رکشمیرکا دورہ کیاجس کے ساتھ اپوزیشن نے سوال اٹھائے کے غیرملکی قانونس سازوں کو ریاست کا دورہ کرنے کی اجازت ہے مگر جب ہندوستان سیاسی قائدین کو روک دیا جاتا ہے اور ائیر پورٹ سے انہیں واپس کردیاجارہا ہے۔

اگست میں حکومت کی جانب سے ریاست کا خصوصی موقف برخواست کرنے اور اس کو دو مرکز کے زیراقتدار علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد اس طرح کا یہ پہلا عالمی دورہ ہے۔

مذکورہ ای یو اراکین پارلیمنٹ نے وزیراعظم نریندر مودی اور این ایس اے اجیت دوال سے پیر کے روز ملاقات کی۔ جملہ27میں سے چار اراکین پارلیمنٹ نے تنقیدوں کے پیش نظر جموں کشمیر دورے سے دستبرداری اختیارکرلی تھی۔مذکورہ قانون ساز بیشتر دائیں بازو سے ہیں جبکہ 27میں سے صرف دو بائیں بازو جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ہیں۔

تمام نے خانگی طور پر ہندوستان کادورہ کیاہے۔ مناظر میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ سری نگر میں بھاری بندوبست کے دوران انہوں نے دورہ کیا‘ اور وہاں سے گذرے جہاں پر تین سابق چیف منسٹر کوتحویل میں رکھا گیاہے۔

مذکورہ ای یو اراکین پارلیمنٹ کو آرمی ہیڈ کوارٹر لے جایاگیا جہاں پر انہیں سکیورٹی موقف سے واقف کروایا گیا۔ انہوں نے بی جے پی کے اراکین سے بھی ملاقات کی۔

پولیس کے اعلی عہدیداروں اور سرکاری عہدیداروں نے قانون سازوں کو بتایا کہ لوگ امن چاہتے ہیں مگر دہشت گرد انہیں مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔پی ٹی ائی نے بتایا کہ پولیس چیف دل باغ سنگھ نے بات چیت کے دوران بتایا کہ پچھلے84دنوں میں ایک جان بھی ضائع نہیں ہوئی ہے۔

مگر98ایسے واقعات دہشت گردی کے ہیں اور 350سے زائد مرتبہ لوگوں نے بھڑکانے کی کوشش کی گئی ہے‘ دہشت گرد احتجاج کے ذریعہ لوگوں کو دھمکارہے ہیں‘ پی ٹی ائی نے مذکورہ افیسروں کے حوالے سے یہ جانکاری دہے۔

مگر مبینہ طور پر کہاجارہا ہے کہ کسی بھی سیول سوسائٹی گروپ‘ صنعت کار تنظیم یا پھر کشمیر میں مرکزی دھاری کی سیاسی پارٹیوں کو وفد سے ملاقات کو موقع نہیں دیاگیا ہے۔

نیشنل کانفرنس کے دواراکین پارلیمنٹ نے کہاکہ انہیں گروپ سے ملاقات کرنے سے روک دیاگیا ہے۔ مذکورہ دور ے کا اختتام ڈل جھیل میں کشتی کی سواری سے ہوا جو ریاست جموں کشمیر کا دنیا میں مقبول ترین سیاحتی مقام ہے۔

پی ٹی ائی فرانس کے ای یو پارلیمنٹرین ورجنیاجوران کے حوالہ سے کہاکہ ”دورے شاندار رہا ہے اور ہم یہاں پر کشمیر کے حالات سے واقفیت حاصل کرنے کے لئے ائے ہیں۔ ہمارے یہ راست تجربہ رہا ہے اور ہمیں بہت خوشی ہوئی یہاں پرمقامی لوگوں سے بات کرکے“۔

اے ایف پی نے پیر کے روز اطلاع دی کہ یوروپی پارلیمنٹ او ریوروپی یونین نے کا اس دورے میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ ایک ایسے وقت میں یوروپی یونین کے اراکین پارلیمنٹ نے جموں او ر کشمیرکا دورہ کیا کہ اس روز مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے پانچ لیبروں کو کلگام ضلع میں دہشت گردوں نے جان سے ماردیا۔

اس حملے میں دیگر مزدور بری طرح زخمی بھی ہوگئے۔

راہول گاندھی کے علاوہ دیگر اپوزیشن قائدین نے اس دورے کا شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے‘ انہیں اگست کے مہینے میں سری نگر ائیر پورٹ سے واپس لوٹا دیاگیاتھا‘

انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہاکہ ”یوروپ سے آنے والے اراکین پارلیمنٹ کو نگرانی میں جموں او رکشمیرکا دورہ کیاجارہا ہے جبکہ ہندوستان کے اراکین پارلیمنٹ پر امتناع عائد ہے۔

اس میں کچھ تو غلط ضرور ہے“