ظالم بھائی نے دو بہنوں کو قتل کردیا، تیسری کی حالت نازک

,

   

صلالہ اور بالاپور میں سنگین وارداتیں، ملزم پر بیوی کے قتل کا کیس گذشتہ سال سے زیردوراں

حیدرآباد : چندرائن گٹہ کے علاقہ صلالہ بارکس میں آج دوہرے قتل کی سنگین واردات پیش آئی جس میں ایک نوجوان نے اپنی دو سگی بہنوں کا بہیمانہ طور پر قتل کردیا جبکہ ایک اور بہن اور اُس کے شوہر کو شدید زخمی کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ملزم احمد بااسماعیل ہے جسے مارچ 2019 ء میں اپنی بیوی فاطمہ سعدی کے قتل کیس میں گرفتارکرنے کے بعد اسے ضمانت پر رہا کیا گیا اور یہ مقدمہ عدالت میں زیردوران ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آج شام 7 بجے خاطی نے اپنی تین بہنوں رضیہ بیگم، ذاکرہ بیگم اور نوریٰ بیگم کو اپنے مکان واقع بارکس میں چھوٹی سی تقریب کے بہانے طلب کیا۔ بھائی کی دعوت پر رضیہ بیگم اور ذاکرہ بیگم وہاں پہونچیں۔ کچھ ہی دیر میں بحث و تکرار کے بعد احمد با اسماعیل نے اپنی دونوں بہنوں پر تیز دھار ہتھیار سے وار کردیا جس کے نتیجہ میں رضیہ بیگم برسر موقع ہلاک ہوگئی جبکہ ذاکرہ بیگم جو شدید زخمی ہوگئی تھی جسے دواخانہ عثمانیہ منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکی۔ دونوں بہنوں کا قتل کرنے کے بعد ظالم بھائی نے اپنی ایک اور بہن نوریٰ بیگم ساکن نبیل کالونی بالاپور پہونچ کر اُس پر بھی چاقو سے وار کردیا۔ بیوی پر حملہ ہوتا دیکھ کر مدد کے لئے پہونچنے والے شوہر عمر باحسن پر بھی چاقو سے حملہ کردیا۔ اس واقعہ میں دونوں شدید زخمی ہوگئے اور انھیں ایک خانگی دواخانہ منتقل کیا گیا۔ اس بات کی اطلاع ملنے پر حیدرآباد ٹریفک پولیس کے ایڈیشنل کمشنر انیل کمار مقام واردات پر پہونچ گئے اور مقام واردات کا معائنہ کیا۔ اِس سلسلہ میں تفصیلات بتاتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس مسٹر ایم اے ماجد نے کہاکہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ بیوی کے قتل کے بعد ملزم احمد بااسماعیل اور اُس کے افراد خاندان کے درمیان مکان کو لیکر تنازعہ چل رہا تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ اس کے علاوہ کچھ گھریلو تنازعات بھی ہیں۔ قتل کی اس سنگین واردات کے بعد صلالہ بارکس میں سنسنی پھیل گئی اور پولیس نے نعش کو بغرض پوسٹ مارٹم دواخانہ عثمانیہ کے مردہ خانہ منتقل کیا۔