عثمان ساگر میں پانی انتہائی کم

,

   

اچھی بارش کے باوجود ذخیرہ آب کی سطح میں اضافہ نہیں ہوا
حیدرآباد ۔ شہر کو گذشتہ ایک صدی سے پانی سربراہ کرنے والے ذخیرہ آب عثمان ساگر کی حالت تشویشناک ہے ۔ یہاں پانی انتہائی کم ہوگیا ہے ۔ اس کے باوجود حیدرآباد میٹروپولٹین واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے روزانہ دو ملین لیٹر پانی حاصل کیاجا رہا ہے جو ایمرجنسی واٹر پمپس کے لئے استعمال ہو رہا ہے ۔ مانسون سیزن آدھا گذر چکا ہے اس کے باوجو د عثمان ساگر کی سطح آب میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ۔ عثمان ساگر سے شہر کو 1920 سے پانی سپلائی کیا جاتا ہے ۔ حالانکہ اس بار اچھی بارش ہوئی ہے لیکن عثمان ساگر میں پانی کا زیادہ ذخیرہ نہیں ہوسکا ہے ۔ کہاجا رہا ہے کہ عثمان ساگر کے آب گیر علاقوں وقارآباد اور تانڈور وغیرہ میں ہونے والی بارش کے پانی کو مقامی سطح پر آبپاشی کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے ۔ محکمہ موسمیات کے بموجب حالانکہ اس سال ماہ جنوری سے اب تک حیدرآباد اور رنگاریڈی میں معمول سے قدر زیادہ بارش ہوئی ہے تاہم عثمان ساگر کی سطح میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے ۔ عثمان ساگر میں وقارآباد ضلع میں ملنے والی موسی ندی میں بھی اس بار اضافی پانی کا بہاؤ ہوا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حالانکہ بارش زیاد ہوئی ہے لیکن حالیہ برسوں میں عثمان ساگر میں پانی کا بہاؤ بتدریج کم ہوا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آب گیر علاقوں میں جو بارش ہو رہی ہے اس کا پانی مقامی سطح پر آبپاشی ضروریات کے لئے استعمال ہو رہا ہے اسی وجہ سے شہر کے اس قدیم ذخیرہ آب عثمان ساگر کی سطح آب میں اضافہ نہیں ہوا ہے ۔ عثمان ساگر سے شہر حیدرآباد کو سال 1920 سے پانی کی سربراہی کا سلسلہ جاری ہے ۔