عوام پر اسمارٹ فونس کا نشہ ، ایپس کے غلام ، رشتوں کا قتل

,

   

سستی ، کاہلی ، ذیابیطس ، موٹاپے ، گھریلو تنازعات میں تیزی سے اضافہ ، رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات
حیدرآباد ۔ 23 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : ہندوستان میں اسمارٹ فونس اور موبائل ایپس ( اپلی کیشنس ) کے استعمال میں بڑی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ بلکہ فون کا استعمال نشہ کی عادت کے سطح تک پہونچ گیا ہے ۔ سال 2022 میں ہندوستانی عوام نے روزانہ اوسطاً پانچ گھنٹے موبائل پر گذارا ہے ۔ اس ایک سال کے دوران 28.8 بلین ایپ ڈاؤن لوڈ کرتے ہوئے ساری دنیا میں دوسرا مقام حاصل کیا ہے ۔ جب کہ 111 بلین ایپ ڈاؤن لوڈ کرتے ہوئے چین سرفہرست رہا ہے ۔ مختلف موبائل ایپس پر وقت گذارنے کے معاملے میں بھی ہندوستان دوسرے نمبر پر ہے ۔ اس طرح ہندوستانی عوام نے گذشتہ سال 74 ہزار کروڑ گھنٹے ) اسمارٹ فونس پر گذارے ہیں ۔ یہ دلچسپ حقائق حال ہی میں جاری کردہ اسٹیٹ آف دی موبائل رپورٹ 2023 میں سامنے آئے ہیں ۔ آن لائن شاپنگ میں بھی ہندوستانی شہری ساری دنیا میں دوسرے نمبر پر ہیں ۔ عالمی سطح پر موبائل صارفین نے جملہ 110 بلین گھنٹے آن لائن میں گذارے ہندوستانی موبائل صارفین نے 8.7 بلین گھنٹے گذارے ہیں ۔ دنیا بھر میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی 10 فینانس ایپس میں پانچ ایپ Paytm ، google pay ، Bajaj Fin serv ، SBI yono ہمارے ملک میں دستیاب ہیں ۔ کورونا بحران کے دوران ملک میں پیدا ہوئی غیر یقینی صورتحال کے تناظر میں سال 2022 کے دوران ہندوستان میں فرینڈ شپ ، ڈیٹنگ ایپس کے استعمال میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے ۔ رپورٹ میں اس کا انکشاف ہوا ہے ۔ ایک اندازہ کے مطابق گذشتہ سال ان ایپس پر 9.9 ملین ڈالر خرچ کیے گئے ۔ جب کہ سال 2021 میں 4.5 ملین ڈالر خرچ کئے گئے تھے ۔ رپورٹ میں تلخ انکشاف ہوا ہے ۔ اسمارٹ فون کے غلام بن جانے والے فرضی رشتوں کے باعث بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کا شکار ہوئے ہیں جو لوگ ایپس کے ساتھ رابطے میں آتے ہیں وہ اپنی اصلی شناخت کی پردہ پوشی کرتے ہوئے فرضی شخصیت کو پیش کرتے ہوئے معصوم افراد سے مجرمانہ ریکارڈ کے حامل افراد کو بھی مختلف طریقوں سے جھانسہ دیتے ہوئے انہیں لوٹ لیا ہے ۔ دھوکہ دہی کا شکار ہونے والوں کو سب کچھ لوٹ جانے کے بعد اس کا احساس ہوا ۔ مگر تب تک کافی دیر ہوچکی تھی ۔ سینئیر ماہر نفسیات سی ویریندر نے بتایا کہ موبائل ایپس کے زیادہ استعمال کی وجہ سے عوام سستی اور کاہلی کا شکار ہورہے ہیں ۔ ایسے افراد میں اکثر دیکھا جارہا ہے کہ وہ رشتہ داروں ، دوست احباب یہاں تک گھر والوں سے ملنے جھلنے میں روایتی جوش و خروش کا مظاہرہ نہیں کررہے ہیں ۔ بلکہ وہ انہیں نظر انداز کررہے ہیں ۔ گھر والوں کی جانب سے جب انہیں ان کی اس عادات پر روشنی ڈالی جارہی ہے تو وہ کچھ بھی سننے کے لیے تیار نہیں ہے ۔ بلکہ اپنی اس عادت کی تائید و حمایت کے لیے جھگڑے کرنے کے لیے آمادہ ہوجارہے ہیں ۔ انہیں اپنی غلطیوں اور رشتوں کا بھی احساس نہیں ہے ۔ اسمارٹ فونس کے بیجا استعمال سے موٹاپا ، ذیابیطس اور دیگر بیماریوں کا شکار ہونے والوں کی تعداد میں بھی بتدریج اضافہ ہورہا ہے ۔ مستقبل میں اس کا ہندوستان پر گہرا اثر پڑے گا ۔ نقصان دہ ثابت ہونے والے ایپس کو روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے ریگولیٹری فریم ورک ہونا چاہئے ۔ طلبہ کو پانچویں جماعت سے ہی ان ایپس سے گمراہ ہونے کے لیے شعور بیدار کرانے کی ضرورت ہے ۔۔ ن