فاروق عبداللہ کی حراست میں مزید 3 ماہ کی توسیع

,

   

جموں و کشمیر کے محکمہ داخلہ کے مشاورتی بورڈ کی سفارش پر کارروائی
سرینگر۔ 14 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر کے تین مرتبہ چیف منسٹر رہ چکے فاروق عبداللہ کی حراست میں مزید 3 ماہ کی توسیع کردی گئی اور وہ اپنی رہائش گاہ پر بدستور نظربند رہیں گے۔ یہ رہائش گاہ پہلے ہی ’ذیلی جیل‘ قرار دی جاچکی ہے۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے خصوصی موقف سے متعلق دستوری دفعہ 370 کی 5 اگست کو منسوخی کے بعد سے مرکز کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات کے تحت 82 سالہ فاروق عبداللہ اور دیگر کئی اہم قائدین حراست میں لئے گئے تھے۔ اس طرح ڈاکٹر فاروق عبداللہ وہ پہلے چیف منسٹر بن گئے ہیں جن کے خلاف اس ریاست میں سخت ترین عوامی تحفظ قانون استعمال کیا گیا ہے۔ چند سال قبل فاروق عبداللہ کے گردے کی پیوند کاری کی گئی تھی اور قلب میں پیس میکر لگایا گیا تھا۔ فاروق عبداللہ جو پانچ مرتبہ پارلیمنٹ کے رکن بھی منتخب ہوچکے ہیں، ان کے کیس کا جموں و کشمیر مرکزی زیرانتظام علاقہ کے محکمہ داخلہ کے مشاورتی بورڈ کی طرف سے جائزہ لیا گیا اور اس بورڈ نے قانون عوامی حفاظت (پی ایس اے) کے تحت ان کی حراست میں مزید توسیع کی سفارش کی تھی۔