فاروق پر پی ایس اے جمہوریت کا قتل‘ وائیکو کا بڑا بیان

,

   

ایم ڈی ایم کے لیڈر نے کہاکہ سپریم کورٹ میں حبس بیجا کی درخواست پیش کرنے پر مجبوری کی وجہہ مرکز کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں ملناتھا۔

نئی دہلی۔ایم ڈی ایم کے لیڈر وائیکو نے کہاکہ سپریم کورٹ میں اپنے چالیس سال پرانے دوست فاروق عبداللہ کے لئے حبس بیجا کی درخواست پیش کرنے پر مجبوری کی وجہہ مرکز کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں ملناتھا۔

پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت عبداللہ کی گرفتاری پر ردعمل پیش کرتے ہوئے وائیکو نے کہاکہ ”یہ جمہوریت کا قتل ہے۔ میں اس کی مذمت کرتاہوں“۔

پی ایس اے نافذ کرنے کے بعد جموں او رکشمیر انتظامیہ کو اس بات کا اختیار دیتا ہے کہ وہ عبداللہ کو دوسالوں تک جیل میں قید رکھے۔

وائیکو کے پٹیشن جموں کشمیر انتظامیہ اور مرکز. کو سپریم کورٹ کی نوٹس کی اجرائی سے کئی گھنٹے قبل یہ قانون نافذ کردیاگیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ ”مجھے امید ہے کہ مسٹر عبداللہ کو عدالت عظمیٰ سے راحت ملے گی۔ آنے والوں دنوں میں کشمیر جاؤں گا اور میری دوست فاروق عبداللہ سے ملاقات کروں گا“۔

وائیکو اورعبداللہ کی دوستی 1980میں شروعات ہوئی تھی‘ جب وہ سری نگر گئے تھے تاکہ شیخ عبداللہ سے ملاقات کریں۔

وائیکو نے ای ٹی کو بتایاکہ”میرے نوجوان دوست جس کا تعلق تامل ناڈو سے کہا یادرکھیں ہندوستانی سیاست کی تاریخ ڈشنری میں آیادوستی اور شکر گذاری کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے“ فاروق کے حوالے سے وائیکو نے یہ بات کہی۔

وائیکو نے ای ٹی سے کو بتایا کہ ”پھر اس کے بعد سے میں مسلسل فاروق سے رابطے میں ہوں“۔

کئی مرتبہ وائیکو کی درخواست پر عبداللہ چینائی کا دورہ بھی کرچکے ہیں