فاضل کا قتل نیتاراو کی موت کا بدلہ تھا‘ ہندو کمزور نہیں ہے۔ وی ایچ پی لیڈر

,

   

پولیس میں اس کے خلاف شکایت دائر کرنے کے بعد پیر کے روز رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے فاضل کے والد نے کہاکہ ”میرے بیٹے کوقتل کرنے کے لئے کئی لوگوں کو بھیجنا بہادری نہیں ہے۔

وی ایچ پی کے شرم پمپ ویل کا اپنے ذاتی مقاصد ہیں جس کو پورا کرنے کے لئے وہ مذہب کا استعمال کررہا ہے“۔


وشواہندپریشد (وی ایچ پی) کے صوبائی سکریٹری شرن پمپ ویل نے ہفتہ کے روز اس بات کوتسلیم کیاہے کہ 23سالہ شخص محمد فاضل کی موت کی ذمہ دار اس کی تنظیم ہے۔پچھلے سال28جولائی کے روز محمد فاضل کو کرناٹک کے ضلع منگلورو میں ایک کپڑوں کی دوکان کے سامنے قتل کردیاگیاتھا۔

فاضل کے قتل معاملے میں سات لوگ ملزم تھے۔ پولیس تحقیقات کے بموجب مذکورہ سات لوگ ”کسی او رقتل کرنا“ چاہتے تھے۔ تین دنوں کے لئے فی کس پانچ ہزار روپئے یومیہ سے ان اشخاص کے خدمات حاصل کئے گئے تھے۔

ہفتہ کے روز تاماکرور ضلع میں بجرنگ دل کی شوریا یاترا میں شرکت کرتے ہوئے پمپ ویل نے کہاکہ فاضل کا قتل بی جے وائی ایم کے32سالہ پروین نیتاراؤ کی موت کا بدلہ ہے۔ نیتارو پر 27جولائی کے 2022کے روز مہلک ہتھیاروں سے نامعلوم موٹر سیکل سوار نے حملہ کیاتھا۔

پمپ ویل نے کہاکہ ”بی جے پ لیڈر پروین نیتارو کے قتل کے ردعمل میں‘ سورتکھال کے قائدین نے اس کو قتل کیا‘ کسی سنسان مقام پر نہیں بلکہ ایک کھلے بازار میں اس کام کو انجام دیاہے۔ ہندونوجوانوں کی یہ طاقت ہے“۔

پروین کے قتل نے ایک بڑا ہنگامہ کھڑا کیا اور ضلع بی جے پی ورکرس میں ناراضگی کی وجہہ جس کے سبب بھاری تعدا دمیں استعفیٰ بھی دئے گئے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی کو نیتارو کے قتل کی تحقیقات کی ذمہ داری تفویض کی گئی۔

اسی سال 21جنوری کے روز این ائی اے نے اب جس پر امتناع عائد کردیاگیا ہے اس پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف ائی) کے 20ممبرس کے خلاف ایک چارج شیٹ داخل کی ہے۔

گجرات میں 2002میں پیش آیا گودھرا ٹرین سانحہ کو یاد کرتے ہوئے جس میں ایودھیا سے واپس لوٹ رہے 59کارسیوک زندہ جل گئے تھے‘ پمپ ویل نے کہاکہ ہندوؤں سے ٹکرانے کی کوئی ہمت نہیں کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”گجرات کی عوام نے جوجواب یا ہے اس کو یاد رکھیں۔ کوئی بھی ہندو اپنے گھروں میں ہاتھ باندھ کر نہیں بیٹھا ہے۔ وہ تمام سڑکوں پر اترے۔ گھر وں میں وہ گھس گئے 59کارسیوک مارے گئے مگر اس کے جواب میں کتنے لوگوں کوقتل کیاگیا ہے اس کا حساب آج تک نہیں ملا ہے۔

ایسا اندازہ لگایاجارہا ہے کہ 2000لوگ مارے گئے ہیں۔ یہ ہندوؤں کی بہادری ہے“۔

گودھرا ٹرین حادثے بالآخر گجرات 2002بدنام زمانے فسادات کا سبب بنا جس میں تقریبا1000مسلمان مارے گئے اور بہت سے لوگ بے گھر ہوگئے۔

ریاست میں بی جے پی برسراقتدار تھے او ر موجودہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اس وقت ریاست گجرات کے چیف منسٹر تھے


کسی کو قتل کرنے کابہادری نہیں ہے۔ فاضل کے والد
پولیس میں اس کے خلاف شکایت دائر کرنے کے بعد پیر کے روز رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے فاضل کے والدمحمد فاروق نے کہاکہ ”میرے بیٹے کوقتل کرنے کے لئے کئی لوگوں کو بھیجنا بہادری نہیں ہے۔

وی ایچ پی کے شرم پمپ ویل کا اپنے ذاتی مقاصد ہیں جس کو پورا کرنے کے لئے وہ مذہب کا استعمال کررہا ہے“۔کرنانک میں اسی سال مئی میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔

موجودہ بی جے پی کی ریاستی حکومت چیف منسٹر بسوراج بومائی چلارہے ہیں جو دوبارہ اقتدار میں آنے کے لئے پر امید ہیں۔ سیاسی قائدین کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے فاروق نے کہاکہ فاضل کی موت کے بعد فیملی سے ملاقات کے لئے کوئی بھی نہیں آیاہے۔

فاروق نے رپورٹرس کو بتایاکہ”آج کی تاریخ تک برسراقتدار پارٹی سے کوئی رکن اسمبلی‘ کوئی ایم پی او رسینئر سیاست داں ہماری فیملی سے ملاقات کے لئے نہیں آیاہے۔ حقیقت سامنے اگئی ہے۔ میں اپنے بیٹے کو انصاف دلانے کے لئے آخر تک لڑتارہوں گا“۔

سیاست ڈاٹ کام منگلور پولیس کمشنر این ششی کمار تک پہنچی جنھوں نے کہاکہ وہ آگے کی کاروائی پر بہت جلد فیصلہ کیا جائے گا۔

مذکورہ سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ ”ہمارے پاس وی ایچ پی لیڈر شرن پمپ ویل کا ویڈیو ہے۔ اس کی نقل اور مواد کی جانچ کے لئے ویڈیو قانونی ٹیم کو بھیج دیاگیاہے۔قانونی ٹیم کی تجوز پر مستقبل کی کاروائی پر فیصلہ کیاجائے گا“۔