فلم میں دیدی کو ’’ شیرنی‘‘ کے طور پر پیش کیاگیا‘ اپوزیشن نے الیکشن کمیشن سے شکایت

,

   

کلکتہ۔ربر کی چپل‘ سفید ہینڈلوم کی ساڑی‘ آواز کی جانچ‘ انگلی اونچی کرنا‘ ممتا بنرجی‘ بنگالی فلم’شیرنی‘‘ کے میکرس نے کہاکہ’’ نہیں یہ ممتا بنرجی نہیں اندرا باندھوپادھیائے ہیں‘‘اور وہ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی کی زندگی پر بنی فلم میں اداکاری کررہیں۔

مذکورہ فلم 3مئی کو ریلز ہونے والی جب ریاست میں انتخابی جنگ کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ڈائرکٹر او رپرڈیوسر اس بات پر زوردے رہے ہیں کہ یہ فلم’’ بائیو پک‘‘ نہیں ہیں بلکہ ’’عورت کی ایمپارومنٹ ‘‘ پر تیارفلم ہے جو بنرجی کے سات سالہ لڑکی کے ترنمول پارٹی کی لیڈر اور 34سالہ قدیم لفٹ فرنٹ کے اقتدار کو شکست دے کر پہلی مرتبہ ریاست کی چیف منسٹر بننے تک کے سفرپر مشتمل ہے۔ تاہم ان کافلمی سفر آسان نہیں دیکھائی دے رہا ہے۔

سی پی ایم پولیٹ بیوروممبرس نے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری یکی قیادت میں چیف الیکشن کمیشن سے دہلی میں ملاقات کرتے ہوئے ’’پروپگنڈہ‘‘ خطوط پر فلم کے ٹریلر پر روک کی مانگی کی ہے۔

چہارشنبہ کے روز دوسرا لیٹر ریاستی بی جے پی کے نائب صدر جوائے پرکاش ماجمودار نے الیکشن کو لکھا جس میں انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی پر بنی فلم’’ پی ایم نریندر مودی‘‘ کا جائزہ جن خطوط پر لیا ہے ان کی خطوط پر مذکورہ فلم کا بھی جائزہ لینے کی درخواست کی۔تاہم ترنمول نے کہاکہ پارٹی کو فلم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔پارٹی ترجمان اور راجیہ سبھا ایم پی ڈیرک اوبرین نے کہاکہ ’’ ہم کسی بھی قسم کا تعلق اس میں نہیں دیکھتے ‘‘۔

تنازعہ کے باوجود جب سے ٹریلر پانچ روز قبل لانچ کیاگیا ہے ‘ پروڈیوسر پنکی پاؤ ل منڈل اور ڈائرکٹر نیہال دت جو خود کو ’’ممتا پاندھوپادھیائے کے سب سے بڑے مداح ‘‘ مانتے ہیں کا کہنا ہے کہ فلم کا مقصد سیاسی طور پر فروغ دینا نہیں ہے۔

مونڈل نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ’’ ہم نے ممتا بنرجی سے کبھی ملاقات نہیں کی او رنہ ہی پارٹی فلم کی تیاری میں کسی طرح سے ملوث ہے۔ ہماری تحقیق نیوز کلپس او ران کی بائیوگرافی پر مشتمل ہے ۔ ہمارے لئے وہ بنگال کے لئے باعث فخر نہیں ہے بلکہ ملک کی پہچان ہیں ۔

ہم اس کے ذریعہ یہ سماجی پیغام دینا چاہتے ہیں‘‘۔ منڈال نے کہاکہ فلم کی شروعات 60کے دہے سے ہوتی ہے جب ممتا ایک چھوٹی لڑکی تھی اور وہ اپنی دوست کی کار حادثہ میں موت کے بعد ہر احتجاج میں دیکھائی دیتی ہیں ۔

فلم 2016میں تکمیل ہوئی اور ’ایک ہفتہ قبل ’’یو‘‘ سرٹیفکیٹ دیاگیا ہے فلم کی ریلیز میں ہم مزید تاخیر نہیں کرسکتے ۔دتا نے مزیدکہاکہ مذکورہ فلم ’’ کسی منفرد سیاسی پارٹی پر حملہ کرنا یا فروغ دینے کے مقصد سے تیار نہیں کی گئی ہے‘‘