فنکشن ہالس میں تقاریب کے انعقاد پر سخت کارروائی

,

   

انسداد کورونا وائرس کیلئے شادی و دیگر تقاریب کو روکنا ضروری ۔ بلدیہ کی رپورٹ

حیدرآباد : شہر میں جاری شادی و دیگر تقاریب پر شکنجہ کسنے کے لئے محکمہ پولیس کی جانب سے داعی کے ساتھ شادی خانوں کے ذمہ داروں کے خلاف بھی مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دونوں شہروں کے شادی خانوں میں منعقد ہونے والی تقاریب کے متعلق اطلاعات موصول ہونے پر حکومت نے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد سے اس سلسلہ میں تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔ گزشتہ ہفتہ جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے اس سلسلہ میں تمام تفصیلات حکومت کو روانہ کرتے ہوئے شادی خانوں میں تقاریب کا انعقاد نہ کرنے کا پابند بناتے ہوئے جاری کئے جانے والے احکامات کی تفصیلات روانہ کردی ہیں۔ حکومت نے جی ایچ ایم سی کی جانب سے موصول ہونے والی اس رپورٹ کی بنیاد پر محکمہ پولیس کو ان شادی خانوں کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمات درج کرنے کی ہدایت دینے کا فیصلہ کیا ہے جنھوں نے لاک ڈاؤن کے دوران احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تقاریب کے لئے شادی خانہ کرایہ پر دینے کے مرتکب ہوئے ہیں۔ حکومت نے جی ایچ ایم سی کو بھی اس بات کی ہدایت دی ہے کہ وہ ان شادی خانوں کو مہربند کرنے کے اقدامات کریں جن شادی خانوں میں دی گئی اجازت سے زیادہ مہمانوں کے لئے تقاریب منعقد کی گئی ہیں۔ حکومت کو موصول ہونے والے ایک سروے کے بعد اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ شادی خانوں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔ سروے میں اس بات کا دعویٰ کیا گیا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی بنیادی وجوہات میں سب سے اہم تقاریب کا انعقاد ہے اور حکومت کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شادی قانوں میں یہ تقاریب منعقد کی گئی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاستی حکومت کے احکامات کے بعد جی ایچ ایم سی کی جانب سے شادی خانوں کو مہربند کرنے کے علاوہ بھاری چالانات عائد کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں داعی کے علاوہ شادی خانوں کے مالکین کے خلاف لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں کے دفعات کے تحت مقدمات درج کرنے کے سلسلہ میں قطعی فیصلہ احکام موصول ہونے کے بعد کیا جائے گا۔