فوج سے کسی نے سوال نہیں کیا، میرا سوال حکومت سے ہے

   

پلوامہ حملہ پر بیان کے بعد ڈگ وجے سنگھ کی وضاحت ۔آر ڈی ایکس کی دستیابی ہنوز معمہ

نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ پلوامہ دہشت گردانہ حملے اور سرجیکل اسٹرائیک پر دیے گئے بیان کو لے کر بحث میں ہیں۔ منگل (24 جنوری) کو اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے ایک بار پھر اس معاملے میں کچھ سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو بتانا چاہئے کہ پلوامہ میں سی آر پی ایف کے 40 جوانوں کی جان کیسے گئی، دہشت گرد 300 کلو آر ڈی ایکس کہاں سے لا سکتا تھا؟پراوین داوڑ کا حوالہ دیتے ہوئے ایک سابق فوجی افسر دگ وجئے سنگھ نے ٹویٹ کیا کہ میں نے اپنی مسلح افواج کو سب سے زیادہ عزت دی ہے۔ میری دو بہنوں کی شادی نیول افسروں سے ہوئی۔ دفاعی حکام سے کچھ پوچھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ میرے سوالات مودی حکومت سے ہیں۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت بتائے کہ۔
1۔ انٹلیجنس کی ناقابل معافی ناکامی کا ذمہ دار کون ہے جس کی وجہ سے ہمارے 40 سی آر پی ایف جوانوں کی شہادت ہوئی؟
2۔ دہشت گرد کے پاس 300 کلو آر ڈی ایکس کہاں سے آیا ؟
3۔سی آر پی ایف کی اپنے جوانوں کو ہوائی جہاز سے اتارنے کی درخواست کیوں ٹھکرا دی گئی؟
ایک دن پہلے کانگریس لیڈر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے سرجیکل اسٹرائیک پر سوال اٹھائے تھے۔دگ وجے سنگھ نے پیر کو جموں میں کہا کہ حکومت نے ابھی تک سرجیکل اسٹرائیک کا ثبوت نہیں دیا ہے۔ مرکزی حکومت سرجیکل اسٹرائیک کی بات کرتی ہے کہ ہم نے اتنے لوگ مارے ہیں، لیکن کوئی ثبوت نہیں ہے۔