قومی سطح پر سی بی ائی کے ایف سی آر اے خلا ف ورمی پر دھاوے

,

   

نئی دہلی۔ وزرات داخلی امور(ایم ایچ اے) کی جانب سے شکایت موصول ہونے کے بعد مذکورہ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی ائی۹ نے منگل کے روز ملک بھر میں 40مقامات پر ایف سی آر اے خلا ورزیوں کے ضمن میں دھاوے کئے ہیں۔

ایک سرکاری مکتو ب کے حوالے سے یہ بات سامنے ائی ہے کہ 3ایف سی آر اے کلیئرنس نٹ ورکس مبینہ طور پر چلائے تفصیلی نوٹ پر چلائے جارہے ہیں جس کے سرکاری عہدیداروں کے ساتھ تعلقات بھی ہیں اور یہ اسپیڈ منی یا مشکل کا حل پیسہ کی رقم وصول کررہے ہیں۔

مجاز اتھاریٹی کی منظوری سے اس بات کا فیصلہ کیاگیاہے کہ‘ یہ سی بی ائی فوری طور سے اس معاملے میں تحقیقات کے ساتھ ضروری کاروائی کری گی۔

جب ان مبینہ خلا ف ورزیوں کو ہوم منسٹرامیت شاہ کی جانکاری میں لایاگیاتو یونین منسٹر نے فوری طور پر اس معاملے میں سی بی ائی جانچ کا استفسار کیاتھا۔دہلی‘ راجستھان‘ چینائی‘ حیدرآباد‘ کوئمبتور‘ میسور وغیرہ میں یہ کاروائی جاری ہیں تاکہ”رشوت کے ذریعہ ایس سی آر اے کلیئرنس غیرقانونی طریقے سے فراہم کرنے والے ایم ایچ اے کے ایس سی آر اے ڈویثرن کے عوامی عہدیداروں‘ درمیانی آدمیوں‘ اور این جی اوز کے نمائندوں کو تحویل میں لیاجاسکے“۔

سی بی ائی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ ”سی بی ائی کے کچھ ملزمین کو گرفتار کیاجس میں سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں جس کے ذریعہ رشوت ستانی انجام دی گئی ہے۔ نصف درجن سرکاری ملازمین اور دیگر کے ساتھ پوچھ تاچھ کی گئی ہے۔

ان افراد نے مبینہ طور سے ایف سی آر اے کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے اور غری قانونی طریقے سے رشوت کے بدلے ایف سی آر اے معاملات میں کلیرنس کی سہولت فراہم کی ہے“۔ دس لوگوں بشمول چھ سرکاری ملازمین کے ساتھ پوچھ تاچھ کی گئی ہے۔ تلاش کے دوران 2کروڑ کا مبینہ لین دیان پکڑا گیا ہے جو ہوالہ چیانل کے ذریعہ انجام دیاجارہا تھا۔