لاکھوں درہم کی گھڑیاں ہزاروں میں فروخت کرنے والے کیخلاف مقدمہ

   

دبئی۔3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) جب لاکھوں کی قیمت والی اشیاچند روپیوں میں فروخت کرنے لگے تو ہر کسی کو شک آتا ہی ہے ایسا ہی ایک واقعہ دوبئی میں پیش آیا۔دوبئی کی فوجداری عدالت نے زیورات اور قیمتی گھڑیوں کے شو روم میں صفائی کارکن کو ایک برس قید اور بیدخل کرنے کی سزا سنادی۔ایشیائی کارکن نے گولڈ مارکیٹ کے شو روم سے 86 قیمتی گھڑیاں چوری کی تھیں ان کی قیمت کا تخمینہ 83 لاکھ 75 ہزار درہم لگایا گیا ہے۔دبئی عدالت نے دو اور ایشیائی باشندوں کو یہی سزا سنائی جنہوں نے چوری کے بارے میں علم ہونے کے باوجود گھڑیاں خریدی تھیں۔شو روم کے مالک نے تحقیقات کے دوران کہاکہ اس کا کام زیورات اور قیمتی گھڑیوں کا ہے ایک دن اسے بتایا گیا کہ کارٹیئر گھڑی کچرے دان میں ملی ہے۔ گھڑی میں پچاس فیصد سونا اور قیمتی اشیا استعمال کی گئی تھیں اس کی قیمت 30 ہزار درہم سے زیادہ تھی۔شوروم کے مالک نے کہا ہے کہ ابتدا میں معاملہ سنجیدگی سے نہیں لیا اور سوچا کہ شاید غلطی سے یہ گھڑی کچرے دان میں گر گئی ہو لیکن جس سیلز مین نے یہ شکایت کی تھی اس نے ایک دوسرے شوروم کے ایک اور سیلز مین کو اس بات کی ا طلاع دی پھر دونوں نے سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ دیکھی جس سے پتہ چلا کہ صفائی کارکن گھڑی چوری کرکے ایک ڈبے میں رکھ کر کچرے دان میں ڈالا ہے۔