لوک سبھا انتخابات 2019 آزادی کی نئی لڑائی : پرینکا گاندھی

,

   

یہ لڑائی سچائی کی بنیاد پر ہے ، ہمارا نظریہ ہی ہماری طاقت
نریندر مودی پانچ سال سے ملک کے ہر ادارہ کو نقصان پہنچا رہے ہیں

واراناسی ؍ مرزا پور ۔ 20 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش میں اپنے 3 روزہ دورہ کے آخری دن کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کو آزادی کی نئی لڑائی قرار دیا اورکہا کہ ہماری یہ جدوجہد ہندوستان کی نئی آزادی کی لڑائی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کے لوک سبھا حلقہ واراناسی میں انہوں نے دریائے گنگا پر کشتی کے ذریعہ سفر کرتے ہوئے مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ واراناسی میں کانگریس کے پارٹی ورکرس اور بی جے پی کے ورکرس کے درمیان نعرے بازی بھی ہوئی۔ ان میں سے بعض ورکرس میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ بعدازاں کانگریس ورکرس سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اس لڑائی کا حوالہ دیا اور کہا کہ انہیں عدم تشدد پر کاربند ہونا چاہئے۔ ٹھیک اسی طرح جیسے کانگریس نے تحریک آزادی کے دوران عدم تشدد کا راستہ اختیار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انگریزوں کے دور میں بھی عوام کو ہراساں کیا گیا ہے اور اس دور کی مودی حکومت میں بھی عوام کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ عوام بہت پریشان ہیں۔ انہیں کوئی سننے والا نہیں ہے۔ یہاں پر عوام کی کوئی حکمرانی نہیں ہے۔ آج ملک انگریزوں کے دور کی صورتحال کی طرح سامنا کررہا ہے۔ فرق صرف اتنا ہیکہ اس مرتبہ ڈکٹیٹر ایک ہندوستانی ہے۔ انہوں نے مودی کا درپردہ حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ڈکٹیٹر ہندوستانی ہونے کے باوجود عوام کو پریشان کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آزادی کی لڑائی لڑی ہے اور یہ لڑائی سچائی کی بنیاد پر تھی۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بھی ہماری جدوجہد نئی آزادی کی لڑائی ہے۔ انہوں نے پارٹی ورکرس سے کہا کہ وہ کانگریس میں پائے جانے والے اختلافات کو دور کریں۔ ہمارا نظریہ ہی ہماری طاقت ہے۔ ہمیں اپنی طاقت کے سہارے ہی آگے بڑھنا ہے۔ واراناسی پہنچنے کے بعد پرینکا گاندھی نے عوام سے خطاب کیا۔ انہوں نے رائے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ منفی سیاست کو مسترد کردیں۔ انہوں نے مودی کے 56 انچ کے سینے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب یہ 56 انچ کا سینہ کہاں غائب ہوگیا ہے۔ پرینکا گاندھی جب سابق وزیراعظم لال بہادر شاستری کے رام نگر میں واقع آبائی مکان کا دورہ کیا تو وہاں پر بی جے پی ورکرس اور کانگریس کے ورکرس میں ہاتھا پائی ہوئی۔ کانگریس کے ورکرس مسلسل نعرے لگا رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ’’گلی گلی میں شور ہے چوکیدار چور ہے‘‘۔ اس کے جواب میں مودی کے حامیوں نے مودی مودی کے نعرے لگائے۔ مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ کسان برادری بری طرح متاثر ہے۔ انہیں ان کی فصل پر مناسب قیمت وصول نہیں ہورہی ہے اور نوجوان بھی بیروزگاری کا شکار ہیں ۔