مائیگرنٹ ورکرس کیلئے راشن کارڈ اور ہیلت اسکیم کی تجویز

   

اندرون 10 یوم حکومت کو رپورٹ کی پیشکشی، 6 لاکھ سے زائد ورکرس کو فائدہ ہوگا، چیف منسٹر کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے سماج کے دیگر شعبہ جات کی طرح مائیگرنٹ ورکرس کے لئے بھی مختلف سہولتوں پر مبنی پیاکیج کے اعلان کا منصوبہ رکھتی ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کورونا کی پہلی لہر کے دوران اعلان کیا تھا کہ مائیگرنٹ ورکرس تلنگانہ کی ترقی میں شراکت دار ہے ، لہذا ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی ۔ دوسری لہر میں مائیگرنٹ ورکرس کو آبائی مقامات واپسی سے روکنے کیلئے حکومت نے راشن کارڈ ، ہیلت کیر اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے ۔ مائیگرنٹ ورکرس کی وطن واپسی کی صورت میں تلنگانہ میں تعمیری اور دیگر ترقیاتی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں ، لہذا محکمہ جات ، لیبر اور انڈسٹریز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ریاست بھر میں مائیگرنٹ ورکرس کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے لئے درکار سہولتوں پر مبنی رپورٹ حکومت کو پیش کریں۔ حکومت کی بھلائی اسکیمات کی طرح مائیگرنٹ ورکرس کیلئے بھی علحدہ منصوبہ تیار کیا جائے گا جس کے تحت راشن کارڈ ، ہیلت کیر ، تعلیم اور مختلف فنی شعبوں میں تربیت کا اہتمام کیا جائے گا ۔ اندرون 10 یوم عہدیداروں کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جس کے بعد چیف منسٹر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ویلفیر اقدامات کو قطعیت دیں گے ۔ عہدیداروں کے مطابق پہلے لاک ڈاون کے دوران حکومت نے مائیگرنٹ ورکرس کو جو سہولتیں فراہم کی تھی ، اس کی ملک بھر میں ستائش کی گئی ہے ۔ چیف منسٹر مائیگرنٹ ورکرس کو آبائی مقامات واپسی سے روکنا چاہتے ہیں۔ انہیں امدادی سہولتوں کے علاوہ ویکسین میں بھی ترجیح دی جائے گی۔ تلنگانہ ملک کی پہلی ریاست ہے جس نے پہلے لاک ڈاؤن میں مائیگرنٹ ورکرس کو راشن ، شیلٹر اور امدادی رقم فراہم کی تھی ۔ ہزاروں ورکرس کی واپسی کیلئے حکومت نے ٹرین کے انتظامات کئے تھے۔ لیبر اور انڈسٹریز ڈپارٹمنٹس کے عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ فارماسیوٹیکلس ، ٹکسٹائلس، رائس ملز اور تعمیری شعبہ میں موجود مائیگرنٹ ورکرس کی نشاندہی کرتے ہوئے حکومت کو ایکشن پلان پیش کریں۔ چیف سکریٹری سومیش کمار نے عہدیداروں کو مختلف محکمہ جات سے بہتر تال میل کے ذریعہ نوڈل آفیسر کی نگرانی میں تفصیلات جمع کریں ۔ ایک اندازہ کے مطابق ریاست میں مائیگرنٹ ورکرس کی تعداد 6.5 لاکھ ہے ۔ آئندہ بجٹ میں مستقل طور پر مائیگرنٹ ورکرس ویلفیر کے نام پر خصوصی بجٹ الاٹ کیاجاسکتا ہے ۔ حکومت راشن کارڈ پر مفت چاول فراہم کرنے کے علاوہ سرکاری دواخانوں میں علاج اور سرکاری اسکولوں میں تعلیم کی سہولتیں فراہم کرنا چاہتی ہے۔