مبینہ مذہبی جذبات بھڑکانے پر اسدالدین اویسی کے خلاف مقدمہ درج

,

   

واراناسی ضلع عدالت نے پیر کے روز گیان واپی معاملے میں سنوائی مکمل کرلی ہے
نئی دہلی۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) صدر اور حیدرآباد ایم پی اسدالدین اویسی کے خلاف گیان واپی مسجد معاملے کے حوالے سے مذہبی جذبات مبینہ بھڑکانے پر ایک مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔

مذکورہ معاملہ واراناسی کی عدالت میں سماج وادی پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو کے خلاف بھی مذہبی جذبات کوٹھیس پہنچانے کے الزام میں درج کیاگیاہے۔ وکیل ہری شنکر پانڈے نے الزام لگایاہے کہ یہ دونوں ہی قائدین نے گیان واپی مسجد معامٹلے میں تبصرہ کرتے ہوئے مذہبی جذبات کوٹھیس پہنچائی ہے۔


گیان واپی مسجد معاملے پر اسدالدین اویسی
حال ہی میں اسد الدین اویسی نے کہاکہ ایودھیا میں بابری مسجد کے طرز اس مسجد کو ہم نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ گوڈسے کے بھگت(ناتھو رام گوڈ سے جس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیاہے) مسلمانوں کے خلاف حجاب’جاب جہاد وغیرہ جیسے مسائل اٹھاکر ملک میں نفرت پھیلانے کاکام کررہے ہیں۔

گیان واپی مسئلے پر اکھیلیش یادو نے بی جے پی پر لوگوں کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے او رمسلمانوں کے اندر خوف پیدا کرنے کاماحول بنانے کا مورد الزام ٹہرایا ہے۔


گیان واپی مسجد
واراناسی عدالت نے گیان واپی مسجد معاملے پر پیر کے روز سنوائی مکمل کرلی ہے۔ اس عدالت نے اپنے فیصلے کو محفوظ کردیاتھا۔ منگل کا روز فیصلہ متوقع ہے۔ سنوائی کے دوران صرف 23لوگ جس میں 19وکلاء اور چار درخواست گذار وں کو عدالت کے کمرے میں آنے کی اجازت دی گئی تھی۔جبکہ ہندو فریق گیان واپی مسجد کی عمارت کے اندر شرینگار گوری کی ہر روز پوجا کی اجازت مانگی ہے۔

مذکورہ مسلم فریق نے عبادت کے مقامات ایکٹ1991کو برقرار رکھنے کا مسئلہ اٹھایاہے۔