محکمہ برقی کے ملازمین کا /11 اکٹوبر کو احتجاجی دھرنا

   

پہیہ جام کے بعد روشنی بھی گُل ہونے کا اندیشہ
۔/24 اکٹوبر تک مطالبات کی عدم یکسوئی پر ہڑتال کرنے کے فیصلہ پر غور
حیدرآباد۔8اکٹوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ الیکٹرسٹی ٹریڈ یونینس فرنٹ نے اپنے مطالبات کی تکمیل کیلئے اپنے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کردیا ہے اور 11اکٹوبر کو تلنگانہ اسٹیٹ ناردرن پاؤر ڈسٹریبیوشن کمپنی ہنمکنڈہ پر احتجاجی دھرنا منظم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔16 اکٹوبر کو ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل دفتر واقع خیریت آباد پر 21ٹریڈ یونینوں پر مشتمل فرنٹ کی جانب سے احتجاجی دھرنا منظم کیا جائے گا ۔محکمہ برقی کے ملازمین نے بتایا کہ حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے مطالبات کی عدم تکمیل کی صورت میں 24 اکٹوبر کو شہر حیدرآباد میں مرکزی مہادھرنا منظم کرتے ہوئے احتجاج کیا جائے گا۔محکمہ برقی میں موجود ٹریڈ یونینوں کے فرنٹ کے ذمہ داروں نے اس سلسلہ میں ٹرانسکو‘ ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل‘ ٹی ایس این پی ڈی سی ایل اور محکمہ برقی کے دیگر اعلی عہدیداروں کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے اس بات سے مطلع کردیا ہے اور کہا جار ہاہے کہ 24 اکٹوبر تک مطالبات کی عدم یکسوئی کی صورت میں محکمہ برقی کے مختلف ادارو ںمیں خدمات انجام دینے والے ملازمین کی جانب سے ہڑتال کی نوٹس جاری کی جائے گی اور نوٹس کی اجرائی کے ساتھ ہی ہڑتال شروع کرنے کے سلسلہ میں فیصلہ کیا جائے گا۔بتایاجاتا ہے کہ محکمہ برقی کی مختلف یونینوں کی جانب سے تشکیل دیئے گئے فرنٹ کی جانب سے انتظامیہ کو روانہ کردہ مکتوب میں دیرینہ مطالبات کی فوری یکسوئی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ اگر ایسا نہ کرنے کی صورت میں محکمہ برقی کے ملازمین کی جانب سے بھی ہڑتال شروع کرنے پر غور کیا جائے گا۔حکومت تلنگانہ نے محکمہ برقی میں طویل مدت سے خدمات انجام دینے والے کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو بحال کرنے کے سلسلہ میں متعدد مرتبہ اعلان کیا لیکن ان کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے متعلق اب تک بھی کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا گیا جو کہ ملازمین کے لئے ناقابل برداشت ہے۔یونین کے ذمہ داروں نے بتایا کہ حکومت نے نئے تقررات کے علاوہ عارضی ملازمین کے انضمام کا بھی وعدہ کیا تھا لیکن اب تک بھی دونوں وعدوں پر کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس سلسلہ میں کوئی پیشرفت کی گئی جس کے سبب موجودہ ملازمین پر کام کا اضافی بوجھ عائد ہورہا ہے اور نوجوان ملازمتوں کے اعلامیہ کا انتظار کر رہے ہیں اور اس انتظار میں ان کی عمر تجاوز کررہی ہے۔