مدھیہ پردیش: عمارت نہ ہونے کے سبب درخت کے سایہ میں سرکاری اسکول ِ، 24,499کروڑرو پے کا بجٹ۔ بجٹ کدھر جارہا ہے؟ عوام کاسوال

,

   

شاڈول(مدھیہ پردیش): مرکزی و ریاستی حکومتیں تعلیم کے نام پر بلندبانگ دعوے کرتی ہیں۔لیکن ملک میں ایسے بھی اسکول موجود ہیں جو بغیر کسی عمارت و بنیادی سہولتوں کے چل رہے ہیں۔ ریاستی حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے ایک پرائمری اسکول بغیر عمارت کے ایک درخت کے سایہ میں چل رہا ہے۔ یہ واقعہ شاڈول ضلع کے کھنڈ علاقہ کا ہے۔ اس سے ریاستی حکومت کی بے حسی ظاہر ہوتی ہے۔ ان طلبہ و اساتذہ کو بنیادی سہولتیں بھی دستیاب نہیں ہیں۔ یہاں پر بھی ان طلبہ کو بیٹھنے کیلئے کوئی انتظام نہیں ہے۔ طلبہ زمین پر ہی بیٹھتے ہیں۔ ان طلبہ کیلئے نہ تو چٹائی، کرسی، بنچ وغیرہ کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ اس کے علاوہ ان طلبہ کو رفع حاجت کے علاوہ پینے کیلئے پانی کی بھی سہولت نہیں ہے۔

صرف ایک کرسی جس پر استاذ بیٹھتے ہیں اور ایک ٹیبل ہے۔ درخت سے ایک بورڈ کو ٹے کا دیا گیا ہے۔ مرکزی و ریاستی حکومت تعلیم کے نام پر کروڑہا روپے کا بجٹ فراہم کرتی ہے۔ خبررساں ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش ریاست کو تعلیمی بجٹ 24,499کروڑ روپے مختص کیا گیا ہے۔ عوا م کا سوال ہے کہ آخر یہ بجٹ کدھر ہے۔ دوسری جانب ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے بتایا کہ اس اسکول کے تعلق سے کسی نے بھی انہیں اطلاع نہیں دی۔ ہم بہت جلد اس اسکول کے لئے عمارت کی تعمیر کاجلد سے جلد انتظام کرتے ہیں۔