مذہب کے نام پر نفرت کی دیوار کھڑی کی گئی

,

   

حکومت کی خرابیوں پر اعتراض کرنا گناہ ، ایمنسٹی انڈیا کی جانب سے نصیرالدین شاہ کا ویڈیو جاری

نئی دہلی 4 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بالی ووڈ کے مقبول اداکار نصیرالدین شاہ کی جانب سے اپنے بچوں کی سلامتی سے متعلق ظاہر کردہ بے چینی اور تشویش کے بعد اُنھوں نے مزید کہاکہ ہندوستان میں مذہب کے نام پر نفرت کی دیوار کھڑی کی جارہی ہے۔ ایمنسٹی انڈیا کے نئے ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ یہ حکومت اُن لوگوں کو سزا دے رہی ہے جو اِس کے خلاف آواز اُٹھاتے ہیں۔ حکومت کی اِس ناانصافی کے خلاف آواز اُٹھانا بھی جرم ہے۔ اُنھوں نے حکومت پر الزام عائد کیاکہ وہ این جی اوز کا عرصہ حیات تنگ کررہی ہے۔ اِس 2.13 منٹ کے یکجہتی ویڈیو برائے انسانی حقوق واچ ڈاگ ایمنسٹی میں نصیرالدین شاہ کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ جو لوگ اپنے حق کا مطالبہ کرتے ہیں اُنھیں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے۔ آرٹسٹ، اداکار، اسکالرس، شاعر تمام کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا جارہا ہے۔ اِن واقعات پر صحافی بھی خاموش دکھائی دیتے ہیں۔ اُنھوں نے ویڈیو مسیج میں کہاکہ مذہب کے نام پر ملک میں نفرت کی دیوار کھڑی کی گئی ہے۔ بے گناہوں کو ہلاک کیا جارہا ہے۔ اِس ملک میں ہولناک، نفرت انگیز اور ظالمانہ ماحول بڑھتا جارہا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ جو لوگ اِس ناانصافی کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں اِن کے دفاتر پر دھاوے کئے جارہے ہیں، ان کے لائسنس منسوخ کئے جارہے ہیں اور بینک اکاؤنٹس کو منجمد کیا جارہا ہے تاکہ انھیں خاموش کیا جاسکے اور سچ بولنے سے باز رکھا جاسکے۔ کیا ہمارا ملک اِسی سمت گامزن رہے گا؟ کیا ہم نے اِسی ملک کا خواب دیکھا تھا جہاں ناراضگی اور اعتراضات کے اظہار کے لئے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ جہاں صرف دولت مند اور طاقتور کو ہی بڑا سمجھا جائے گا۔ جہاں غریبوں اور نہایت پسماندہ طبقات کو مزید پسماندگی کا شکار ہونے دیا جائے گا۔ جہاں کسی وقت قانون کی حکمرانی ہوا کرتی تھی اب وہاں چاروں طرف اندھیرا ہی اندھیرا چھایا ہوا ہے۔ اُنھوں نے اُردو میں ویڈیو بیان دیا ہے۔