مرجاؤں گا لیکن سچ بولنے کیلئے معافی نہیں مانگوں گا : راہول

,

   

مودی حکومت پر عوام کو تقسیم اور معیشت کو تباہ کرنے کا الزام ،’’بھارت بچاؤ‘‘ ریالی سے راہول ، سونیا ، پرینکا و دیگر کانگریس قائدین کا خطاب

’’میرا نام راہول ساورکر نہیں ، راہول گاندھی ہے‘‘

نئی دہلی۔ 14 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس قائد راہول گاندھی نے کہا کہ ’’سچ کہنے کیلئے وہ مرجائیں گے لیکن معافی نہیں مانگیں گے‘‘۔ رام لیلا میدان میں کانگریس کی ’’بھارت بچاؤ‘‘ ریالی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا نام راہول ساورکر نہیں ہے۔ ان کا نام راہول گاندھی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے معاون و مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ پر زور دیا کہ وہ ملک کی معیشت کو تباہ کرنے کیلئے معذرت خواہی کریں۔ راہول گاندھی نے ’’ریپ اِن انڈیا‘‘ ریمارکس پر معذرت خواہی کرنے بی جے پی کے مطالبہ پر شدید تنقید کی اور کہا کہ سچ بولنے پر وہ ہرگز معافی نہیں مانگیں گے اور نہ ہی کانگریس کا کوئی قائد معذرت خواہی کرے گا۔ راہول گاندھی نے ملک کی معیشت کو صرف نریندر مودی کی جانب سے تباہ و برباد کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے دشمن ہندوستان کی معیشت تباہ کرنا چاہتے تھے لیکن مودی نے اکیلے یہ کام کیا ہے، اور وہ خود کو محب وطن کہتے ہیں۔ وزیراعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وہ اقتدار کیلئے کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کو بیروزگار کردیا۔ معیشت کو تباہ کردیا اور کیا کچھ نہیں کیا۔ راہول نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ مختلف عوامی اداروں بشمول میڈیا اور دستوری اداروں جیسے عدلیہ بھی اپنا کام بھول گئے ہیں۔ یو پی اے حکومت پر میڈیا کی تنقیدوں سے متعلق راہول گاندھی نے کہا کہ وہ اس کا احترام کرتے ہیں کیونکہ میڈیا نے درست کیا تھا لیکن آج میڈیا اپنا کام بھول گیا ہے۔ راہول گاندھی نے میڈیا کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے تو یہ اس کے خلاف آواز اٹھانا میڈیا کی ذمہ داری ہے۔ یہ صرف میڈیا پر نہیں بلکہ ہندوستان کی روح پر حملہ ہے۔ ملک میں خوف کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے، لیکن کانگریس کے کسی بھی آدمی کو کسی بھی قسم کا خوف نہیں ہے۔ انہوں نے ان اداروں کے ذمہ داروں سے کہا کہ کسی سے بھی خوف زدہ نہ ہوں، کیونکہ کانگریس پارٹی ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم مل کر ملک سے اس خوف کے ماحول کا خاتمہ کریں گے۔ راہول گاندھی نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور مودی حکومت نے سارے شمال مشرقی خطہ کو آگ میں جھونک دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آسام، میگھالیہ، اروناچل پردیش اور تریپورہ جیسی ریاستیں جل رہی ہیں۔ نریندر مودی نے عوام کو تقسیم کردیا ہے اور ملک کو کمزور کرنے کا کام کررہے ہیں۔ انہوں نے ریالی میں شریک کثیر مجمع سے کہا کہ تم ملک کو تقسیم مت کرو اور اپنے خون پسینہ سے ملک کو ترقی کی راہ پر آگے لے جاؤ۔ آپ کے ملک کو کمزور اور تقسیم کیا جارہا ہے اور ہماری معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے۔ نریندر مودی صرف ایک چیز چاہتے ہیں کہ اقتدار ان کے ہاتھوں میں رہے اور اقتدار کے حصول کیلئے وہ ہر چیز تباہ کردیں گے۔ راہول گاندھی نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ وزیراعظم مودی ہر وقت ٹیلی ویژن پر دکھائی دینا چاہتے ہیں۔ راہول نے کہا کہ کوئی اپوزیشن لیڈر نہیں صرف مودی ٹیلی ویژن پر دیکھے جاسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غریب کسان، مزدور اور نوجوانوں کی جیب میں جب تک پیسہ نہیں ہوگا، ملک اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کانگریس نے منریگا پر عمل کیا کیوں کہ وہ جانتی ہے کہ مزدوروں کی فلاح کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کئی ایمان دار صنعت کار ہیں۔ اگر کسان اور مزدور ملک کو بناتے ہیں تو دیانت دار صنعت کار بھی ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ادا کرتے ہیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ جی ایس ٹی جس کو ’’گبر سنگھ ٹیکس‘‘ کا نام انہوں نے دیا ہے، اس سے گزشتہ 45 برسوں میں ملک میں بیروزگاری کی شرح سب سے زیادہ رہی ہے جبکہ جی ڈی پی گھٹ کر 4% ہوگئی ہے۔ اگر گزشتہ طریقہ کار سے حساب کیا جائے تو جی ڈی پی محض 2.5% ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے نوٹ بندی سے معیشت پر ایسی ضرب لگائی ہے کہ وہ اب تک بحال نہیں ہوسکی ہے۔ عوام سے جھوٹ بولا گیا کہ یہ لڑائی کالے دھن کے خلاف ہے لیکن عوام کا پیسہ اڈانی اور امبانی کو دیا گیا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ کانگریس ارکان کسی سے خوف زدہ نہیں ہیں اور وہ ملک کے لئے اپنی جان کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔ راہول نے الزام لگایا کہ حکومت نے صنعت کاروں کے 1.45 لاکھ کروڑ روپئے کے قرضے جات معاف کردیئے۔ ملک کے تمام دشمن ہندوستان کی معیشت کو تباہ کرنا چاہتے تھے لیکن وہ کام مودی نے کردیا۔ عوام نے مودی کو پانچ ماہ قبل معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے منتخب کیا تھا لیکن انہوں نے اس کے لئے کام نہیں کیا۔ راہول نے بتایا کہ پارلیمنٹ میں انہوں نے سوال کیا کہ کتنے کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں جانتے۔ راہول نے طنز کیا کہ وہ صرف ایک چیز جانتے ہیں اور وہ ہے ملک کو تقسیم کرنا۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی کی زیرقیادت ’’بھارت بچاؤ‘‘ ریالی سے پرینکا گاندھی، سابق وزیراعظم منموہن سنگھ، چدمبرم اور دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔ چدمبرم نے معیشت کی خستہ حالی پر تنقید کی جبکہ پرینکا گاندھی نے خواتین پر مظالم کا مسئلہ اُٹھایا۔