مرکزنے کارپوریٹ اداروں کے 12 لاکھ کروڑکا قرض معاف کردیا

   

بی جے پی قائدین میرا الزام غلط ہونے کا ثبوت دیں تو وزارت سے مستعفی ہوجاؤں گا:کے ٹی آر

حیدرآباد ۔ 24 ۔ جنوری (سیاست نیوز) بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے ورکنگ پریسیڈنٹ و ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ نے وزیراعظم نریندر مودی پر کارپوریٹ اداروں کے 12 لاکھ کروڑ روپئے کے قرض معاف کرنے کا الزام عائد کیا۔ بی جے پی قائدین یہ الزام غلط ہونے کا ثبوت پیش کریں تو وہ وزارت سے مستعفی ہوجائیں گے ۔ نارائن پیٹ میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی کے علاوہ متحدہ ضلع محبوب نگر کی نمائندگی کرنے والے وزراء اور عوامی منتحب نمائندے موجود تھے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس عوام کی ترقی اور فلاح و بہبود پر توجہ دے رہی ہے جبکہ بی جے پی مذہبی جذبات بھڑکاتے ہوئے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ تشدد کے ماحول کو فروغ دے رہی ہے ۔ آزادی کے بعد ملک پر 14 وزرائے اعظم نے حکمرانی کی ہے ۔ انہوں نے 56 لاکھ کروڑ روپئے کا قرض حاصل کیا تھا ۔ نریندر مودی نے صرف 8 سال کے دوران 100 لاکھ کروڑ روپئے کا قرض حاصل کرتے ہوئے ملک میں پیدا ہونے والے ہر بچہ کو ایک لاکھ 25 ہزار روپئے کا مقروض کردیا ہے ۔ پٹرول اور ڈیزل پر اضافی سیس کے نام پر 30 لاکھ کروڑ کا بوجھ عائد کردیا گیا ہے ۔ تلنگانہ بی جے پی کے قائدین بے شرم ہیں ۔ مودی کو محبوب نگر حلقہ لوک سبھا سے مقابلہ کرنے کی دعوت دے رہے ہیں۔ مودی کیا صورت لے کر تلنگانہ سے مقابلہ کریں گے ۔ پالمور ، رنگا ریڈی کے پراجکٹ کو تعطل کا شکار بنادیا گیا۔ دریائے کرشنا کے پانی کی تقسیم کے مسئلہ کو زیر التواء رکھا گیا ۔ ضلع محبوب نگر کو ترقی سے محر وم رکھتے ہوئے مودی عوام سے ووٹ مانگنے کے حق سے محروم ہوگئے ہیں۔ بی جے پی کے ایک قائد مودی کو بھگوان قرار دے رہے ہیں ۔ وہ کس کے بھگوان ہیں۔ انہوں نے بی جے پی قائدین سے استفسار کیا ۔ عوام کو مشکلات کا شکار بناتے ہوئے پکوان گیس کی قیمتوں اور پٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والے بھگوان کیسے ہوسکتے ہیں۔ کے ٹی آر نے عوام سے اپیل کی کہ انتخابات جب بھی آئیں کام کرنے والے قائدین کو ووٹ دیا جائے ۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں بی آر ایس تلنگانہ میں تیسری مرتبہ کامیابی حاصل کرتے ہوئے ہیٹ ٹرک بنائے گی ۔ بی آر ایس حکومت کی کارکردگی سے ریاست میں سماج کا ہر طبقہ مطمئن ہیں۔ دوسری ریاستوں کے عوام تلنگانہ کی فلاحی اسکیمات پر عمل کرنے کا اپنی مقامی حکومتوں سے مطالبہ کر رہے ہیں ۔ ریاست میں بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع فراہم کئے جارہے ہیں ۔ 95 فیصد مقامی تحفظات کوٹہ مختص کرتے ہوئے 2 لاکھ 20 ہزار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔تلنگانہ حکومت ریاست میں سرمایہ کاری میں ا ضافہ اور مختلف شعبوں کی کمپنیوں کی قیام کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے پر توجہ دے رہی ہے۔ن