مرکز سے آدھار اپ ڈیٹ کیلئے گزٹ نوٹیفیکیشن کی اجرائی

   

حیدرآباد کے 100 سب پوسٹ آفسوں میں آدھار مراکز کو برخاست کردیا ، عوام مشکلات سے دوچار

حیدرآباد ۔ 23 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : شہر حیدرآباد میں آدھار اپ ڈیٹ کے عمل میں عوام کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ یونیک آئیڈینٹی فکیشن اتھاریٹی آف انڈیا ( یو آئی ڈی اے آئی ) کے خصوصی تربیت یافتہ عملہ کی قلت سے پوسٹ آفسوں کی خدمات میں رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں ۔ شہر کے حدود میں واقع سب پوسٹ آفسوں میں ماضی میں قائم کردہ مراکز کو بتدریج ختم کیا جارہا ہے ۔ پوسٹل خدمات کو زیادہ سے زیادہ عوام تک پہونچانے کے ارادے سے چند سال قبل وہاں آدھار مراکز قائم کئے گئے تھے ۔ اگرچہ کہ آدھار کا اندراج اور اپ ڈیٹ کرنے کا عمل چند ماہ سے آسانی سے چل رہا تھا تاہم حالیہ دنوں میں اس میں رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں ۔ مرکزی حکومت کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ نے ایک گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے 10 سال قبل حاصل کردہ آدھار کارڈ کو اپ ڈپٹ کرنے گھر کے پتہ ، ٹیلی فون نمبرات ، تاریخ پیدائش اور دوسری تفصیلات اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ جس کے بعد شہر حیدرآباد میں رہنے والے عوام آدھار اپ ڈیٹ کے لیے قریبی پوسٹ آفس کے مرکز کا دورہ کررہے ہیں لیکن انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ شہر حیدرآباد میں 122 مقامات پر آدھار مراکز قائم کئے گئے تھے ۔ جن میں جنرل پوسٹ آفس عابڈس کے ساتھ ساتھ ہیڈ اور سب پوسٹ آفس بھی شامل ہیں ۔ محکمہ ڈاک نے (UIDAI) کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے ۔ اس سے قبل عملے کو خصوصی تربیت دی گئی ۔ آدھار کے مجاز مراکز قائم کئے گئے اور خدمات کا آغاز کیا گیا ۔ پہلے دو سال تک محکمہ ڈاک صرف آدھار کارڈ اپ ڈیٹ کرنے تک محدود تھا ۔ بعد میں آدھار انرولمنٹ ( اندراج ) کا آغاز کیا ۔ ماضی میں جنرل پوسٹ آفس اور سب پوسٹ آفس میں روزانہ 20 تا 50 ٹوکن تقسیم کئے جاتے تھے اور صارفین کی خدمات انجام دی جاتی تھی ۔ نئے آدھار کا اندراج مفت ہے ۔ جب کہ اپ ڈیٹ کرنے کی فیس 50 روپئے وصول کی جاتی تھی ۔ یہ عمل دیڑھ ماہ قبل تک آسانی سے جاری رہا تھا ۔ جس کے بعد عملے کی قلت کے بعد تقریبا 100 سب پوسٹ آفسوں میں آدھار کی خدمات روک دی گئی ہیں ۔ فی الحال یہ خدمات صرف جنرل پوسٹ آفس ( جی پی او ) اور دو دیگر پوسٹ آفسوں میں جاری ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ پرائیوٹ افراد کو آپریٹر کے طور پر ان کی خدمات سے استفادہ اٹھانے کی اجازت نہ دینے پر متعلقہ پوسٹ آفسوں میں آدھار مراکز بند کردئیے گئے ہیں ۔ ن