مرکز کو 40 ہزار کروڑ فنڈس واپس کرنے فڈنویس کو چیف منسٹر بنایا گیا

,

   

ہیگڈے کے بیان پر زبردست ہلچل، فڈنویس نے دعویٰ مسترد کیا،وزیراعظم سے استعفیٰ کامطالبہ : این سی پی

ممبئی،2دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک کے بی جے پی لیڈر اور ایم پی اننت کمار ہیگڈے کے ایک بیان نے مہاراشٹرمیں سیاسی ہلچل پیدا کردی ہے ،جس میں انہوں نے کہاہے کہ مہاراشٹرمیں میں بی جے پی نے دیویندر فڑنویس کو اکثریت نہ ہونے کے باوجودوزیر اعلیٰ بنانے کا ڈرامہ رچا تھا تاکہ مرکز سے ریاست کو ملے 40ہزار کروڑ روپے کے فنڈز واپس لوٹا دیا جائے اور شیوسینا، کانگریس اور این سی پی اتحاد اقتدار میں آنے کے بعد اس کا غلط استعمال نہ کرے ۔این سی پی کے ترجمان نواب ملک نے کہاکہ اگر ایسا کیا گیا ہے تو یہ مہاراشٹر کے ساتھ سرا سر ناانصافی ہے اور اس کا جواب فڑنویس ہی نہیں بلکہ مرکز کی مودی حکومت کو بھی دینا ہوگا۔ہیگڈے نے اپنے بیان میں کہاہے کہ فڑنویس کو وزیراعلی بنانے کا ناٹک اس لیے رچا گیا تاکہ فنڈ کو شیوسینا کے اتحاد سے بچایا جائے ،حالانکہ ان۔کے پاس اکثریت نہیں تھی۔واضح رہے کہ کانگریس ،این سی پی ،شیوسینا کی قیادت میں حکومت سازی کی کوشش میں لگی تھی ،اس وقت اچانک راتوں رات صدر راج ہٹا کر فڑنویس کو وزیراعلی بنادیا گیا اور انہوں نے 80گھنٹے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس سلسلہ میں این سی پی کے لیڈر اجیت پوار کو نائب وزیر اعلی بنایا گیا تھا۔اننت کمار کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے یہ ڈرامہ رچا اور فڑنویس نے حق ادا کرتے ہوئے پندرہ گھنٹے میں فنڈ واپس کر دیا۔اس طرح شیوسینا اتحاد کو چالیس ہزار کروڑفنڈ نہیں مل سکا۔ دوسری طرف دیویندر فڈنویس نے اننت کمار ہیگڈے کے دعویٰ کو مسترد کردیا۔ شیوسینا نے کہا کہ یہ سراسر مہاراشٹرا کے خلاف ہے۔ شردپوار کی زیرقیادت این سی پی نے کہا کہ اگر ہیگڈے کے دعویٰ میں سچائی ہے تو مودی کو استعفیٰ دینا چاہئے۔ فڈنویس نے زور دیکر کہا کہ نہ مرکز سے فنڈز مانگا گیا اور نہ ہی مہاراشٹرا حکومت نے اس کو واپس کیا۔ سابق مرکزی وزیر ہیگڈے متنازعہ بیانات دینے کیلئے جانے جاتے ہیں جنہوںنے کل مہاراشٹرا کے پچھلے ماہ ہوئے سیاسی ڈرامہ پر یہ بیان دیا۔