مرکز کی نگرانی کے دوران کشمیر میں پتھر بازی کے واقعات میں کمی ائی

,

   

ہندوستان ٹائمز کو دستیاب تفصیلات کے مطابق این سی ائی این سی کے دور حکومت کے دوران2009اور 2017کے درمیان 2010میں مچلی سیکٹر میں فوج کے ہاتھوں مبینہ قتل کے خلاف جب سے احتجاجی مظاہرے شرو ع ہوئے جملہ 2690پتھر بازی کے واقعات رجسٹرارڈ کئے گئے تھے

نئی دہلی۔ کشمیر وادی میں پتھر بازی کے واقعات میں مرکز کی راست نگرانی والی حکومت میں نمایاں کمی ہے جو سابق کی دو سیاسی انتظامیہ مذکورہ پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی اور

بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اتحادی حکومت 2015اور وسطی2018کے علاوہ نیشنل کانفرنس‘ انڈین نیشنل کانگریس(این سی‘ ائی این سی) اتحاد جس کی

حکومت2009اور2014کے مقابلہ کافی کم ہے۔

جموں او رکشمیرمیں صدر راج کا نفاذ 18جون 2018کو اس وقت عمل میں آیاجب بی جے پی نے پی ڈی پی سے اپنے حمایت ہٹالی جس کے سبب چیف منسٹر محبوبہ مفتی استعفیٰ دینے پر مجبور ہوگئیں۔

پچھلے باقی سال جملہ 349واقعات پتھر بازی کے درج کئے گئے ہیں۔ اس کے بعد 17جولائی 2019تک پتھر بازی کے355واقعات درج کئے گئے ہیں۔

فی الحال ریاست میں صدر راج نافذ ہے۔ہندوستان ٹائمز کو دستیاب تفصیلات کے مطابق این سی ائی این سی کے دور حکومت کے دوران2009اور 2017کے درمیان 2010میں مچلی سیکٹر

میں فوج کے ہاتھوں مبینہ قتل کے خلاف جب سے احتجاجی مظاہرے شرو ع ہوئے جملہ 2690پتھر بازی کے واقعات رجسٹرارڈ کئے گئے تھے۔

جب پی ڈی پی‘بی جے پی حکومت جس کی ابتدائی میں مفتی محمد سعیدنگرانی کررہے تھے پھر ن کی موت کے بعد ان کی بیٹی محبوبہ مفتی چیف منسٹر بنیں 4522واقعات پتھر بازی کے درج کئے گئے‘

سال2016میں اس میں اچانک اس وقت اضافہ ہوگیا جب حزب المجاہدین کے دہشت گرد کمانڈر برہانی وانی 2016میں سکیورٹی دستوں کے ہاتھوں مار ا گیا اور 2897واقعات پتھر بازی کے درج کئے گئے۔

سری نگر جو پاکستانی موافق مختلف تنظیموں کے گروپ حریت کانفرنس کا مرکز ماناجاتا ہے‘ وہاں پر پتھر بازی کے بے شمار واقعات پیش ائے ہیں۔

سوپورا جو کہ جماعت اسلامی کشمیر‘ اور تحریک حریت سرگرمی کا مضبوط گڑ ہے‘ یہاں سے بارہمولہ اور پلواماں زیادہ دور نہیں ہے۔

وہیں نارتھ کشمیر کے شہروں پر پاکستان نژاد لشکر طیبہ کا اثر ہے‘ ساوتھ کشمیر کے شہر جیسے پلواماں‘ کلگام اور اننت ناگ حزب المجاہدین کے دہشت گردوں کا گڑ مانا جاتا ہے جہاں پر پاکستان نژاد جیش محمد سرگرم ہے۔

کپواڑہ‘ اونتی پورا‘ ہند وارا‘ گنڈر بیل اور باندی پور عام مقامات ہیں جہاں پر زیادہ امن ہے تفصیلات کے مطابق۔

امیت شاہ یونین ہوم منسٹر نے اپنے دورے کے موقع پر تمام ضلع کمشنروں برائے کشمیر کو ہدایت دی ہے کہ مرکزی حکومت کی تمام 354اسکیمات کو روبعمل لایاجائے