مسجد بابری منہدم کئے جانے کے معاملے میں فیصلہ 9 ماہ کے اندرسنایاجائے: عدالت عالیہ نے دی ہدایت

,

   

اجودھیا کی بابری مسجد کومنہدم کرنے کی سازش کے مجرمانہ قضیہ میں نچلی عدالت نوماہ کے اندر فیصلہ سنانے کا عدالت عالیہ نے حکم دیا ہے ۔اس معاملے میں بی جے پی کے رہنما ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی، کلیان سنگھ وغیرہ رہنما ملزم ہیں۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو معاملات کی سماعت کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ مجرمانہ سازش معاملے میں چھ ماہ کے اندر گواہوں کے بیانات درج ہوجانے چاہپئے،جبکہ نو ماہ کے اندر فیصلہ سنا دیا جاناچا ہئے۔

جسٹس روہنگٹن اور جسٹس سوریہ کانت کی بینچ نے ہدایت دی کہ اس معاملے میں آج کی تاریخ سے نو ماہ کے اندر فیصلہ کردیا جانا ضروری ہے۔عدالت نے معاملے کی سماعت کرنے والے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے خصوصی جج ایس کے یادو کی میعاد کو آگے بڑھانے کا بھی اتر پردیش کی حکومت کو ہدایت دی ۔ ایس کے یادو 30 ستمبر کو ریٹائر ہونے والے ہیں۔

یادر رہے کہ اس سے قبل عدالت عالیہ نے بابری مسجد انہدام معاملہ کی سماعت کرنے والی ذیلی عدالت کے جج کے سلسلہ میں اترپردیش حکومت سے تفصیلات طلب کی تھی۔ جج روہنٹون نریمن کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ وہ چاہتی ہے کہ متعلقہ معاملہ میں وہی جج آخری فیصلہ سنائے، جنہوں نے اب تک اس پورے معاملہ کو سنا ہے۔