مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے دوبارہ ناکامی

,

   

چین نے چوتھی مرتبہ رکاوٹ پیدا کردی، ہندوستان کو مایوسی، سلامتی کونسل میں کوشش جاری رکھنے کا عہد

اقوام متحدہ ۔ 13 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی تنظیم جیش محمد کے صدر مسعود اظہر کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی جانب سے عالمی دہشت گرد قرار دینے ہندوستان کی کوشش ناکام ہوگئی ہے۔ چین نے پھر ایک مرتبہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے سے روک دیا۔ 2009ء سے مسعود اظہر کے خلاف قرارداد منظور کرنے میں چین نے چوتھی مرتبہ رکاوٹ پیدا کردی ہے۔ 27 فبروری کو فرانس، برطانیہ اور امریکہ نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی 1267 ء القاعدہ تحفظات کمیٹی کے تحت مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی تجویز پیش کی تھی۔ 14 فبروری کو جموں کشمیر کے ضلع پلوامہ میں دہشت گرد حملہ کے بعد جیش محمد کے خلاف عالمی سطح پر ناراضگی میں اضافہ ہوا تھا اور اس کے ساتھ ہی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ ہندوستان کو مایوسی ہوئی ہے۔ اس نے کہا کہ جیش محمد کے لیڈر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے عالمی برادری کی جانب سے کی جارہی کوششوں کو فنی نکتہ نظر سے رکاوٹ پیدا کردی گئی ہے۔ ہندوستان کا دعویٰ ہیکہ مسعود اظہر جموں کشمیر میں دہشت گرد حملوں کیلئے ذمہ دار ہے۔ وزارت خارجہ ہند نے یہ عہد کیا کہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کیلئے تمام دستیاب ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے کوشش کی جائے گی۔ ہمارے شہریوں پر گھناونے حملوں میں ملوث دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ وزارت خارجہ ہند نے کہا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے رکن ممالک کی جانب سے کی جارہی کوششوں پر ہندوستان ممنون و مشکور ہے۔ اس کا کہنا ہیکہ سلامتی کونسل کے ارکان کی جانب سے ہندوستان کو غیرمعمولی تائید حاصل ہے۔ اس کے علاوہ غیر ارکان بھی ہندوستان کی تائید کررہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی کمیٹی نے اپنے ارکان کے اندر اتفاق رائے سے ہی فیصلے کئے ہیں۔ سکریٹری کونسل میں چین ویٹو اختیار رکھنے والا مستقل رکن ہے اور اس کا حلیف ملک پاکستان نے بھی اقوام متحدہ کی تحدیداتی کمیٹی کی جانب سے منظور کی جانے والی ہندوستان کی تجویز کو سابق میں روک دیا تھا۔ 2017ء میں بھی بیجنگ نے اقوام متحدہ میں مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال دی تھی۔