مسلمان جسے چاہیں ووٹ دیں ، مسلم پرسنل لابورڈ کا موقف

   

لکھنؤ : آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے روایت سے انحراف کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور کہاکہ مسلمان آنے والے انتخابات میں کسی بھی فرد یا پارٹی کو ووٹ دینے کے لئے آزاد ہیں۔ بورڈ کا یہ بیان خصوصیت سے اترپردیش اسمبلی الیکشن کے تناظر میں ہے جو آئندہ سال فبروری / مارچ میں مقرر ہیں۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ نے ووٹنگ کی ترجیحات کے بارے میں کوئی بیان جاری کیا ہے۔ بورڈ کے صدرنشین مولانا رابع حسنی ندوی نے کہاکہ عوام کو احتساب کے بعد ووٹ دینا چاہئے لیکن کسی کو بھی کوئی مخصوص پارٹی یا فرد کو ووٹ دینے کے لئے مجبور نہیں کیا جانا چاہئے۔ بیان میں کہا گیا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ نے کبھی کوئی پارٹی کے حق میں اپیل جاری نہیں کی اور نہ مستقبل میں ایسا کرے گا۔ عوام کو چاہئے کہ اپنی مرضی اور سوجھ بوجھ کے مطابق اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔ مولانا ندوی نے مزید کہاکہ بورڈ نے روایتی طور پر کبھی کسی سیاسی پارٹی کے حق میں یا اُس کے خلاف کوئی اپیل جاری نہیں کی کیوں کہ بورڈ کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں۔ بورڈ نے اپنے بیان میں مسلم برادری کو متنبہ بھی کیاکہ بعض افراد سیاسی مقصد براری کے لئے گمراہ کن بیانات جاری کررہے ہیں، اِس تعلق سے چوکنا رہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ بیان اِس وضاحت کے لئے جاری کیا گیا کہ بورڈکے رکن اسد اویسی کی پارٹی کا یوپی چناؤ لڑنے میں بورڈ کا کوئی رول نہیں۔