مسلم آبادی پر موہن بھگوات کے تبصرے کو اسدالدین اویسی نے بنایاتنقید کانشانہ

,

   

نئی دہلی۔ راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) سربراہ موہن بھگوات کے ملک میں مسلمانو ں کی بڑھتی آبادی کو ”منظم حملہ“ والے ریمارکس پر اے ائی ایم ائی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ سنگھ مخالف مسلم نفرت کی عادی ہے۔

ٹوئٹر کے ذریعہ اویسی نے آر ایس ایس سربراہ کے اس سے قبل کے بیان کا بھی حوالہ دیاجس میں انہوں نے دعوی کیاتھا کہ ”تمام ہندوستانیوں کا ڈی این اے ایک جیسا ہے“ اور ااستفسار کیاکہ اگر ہر کسی کا ایک ڈی این اے ایسا جیسا ہے تو پھر کیوں بھگوات مذہبی بنیاد پر آبادی کی گنتی کررہے ہیں۔

انہوں نے ٹوئٹ کیاکہ ”آر ایس ایس کے بھگوات کا کہنا ہے کہ 1930سے مسلم آبادی میں اضافہ کی منظم کوشش کی جارہی ہے؟۔1اگر تمام کا ڈی این اے ایک جیسا ہے‘ تو یہ گنتی کیوں؟2ہندوستانی مسلمانوں کی آبادی کے اضافہ کی شرح میں 1950-2011میں کمی ائی ہے‘سنگھ کے پاس دماغ زیر و ہے‘ مسلمانوں کے تئیں 100فیصد نفرت ہے“۔

انہوں نے ایک او رٹوئٹ میں کہاکہ ”سنگھ مخالف مسلمان نفرت کی عادی ہے اور اس کا سماج میں زہر گھول رہا ہے۔ بھگوات کااس ماہ کے ابتداء میں ”ہم سب ایک ہیں“ کے متعلق ڈرامہ ہے جو اپنے ماننے والوں کو بہت افسردہ کررہا ہے۔ لہذا وہ واپس مسلمانوں کو بدنام کرنے او رجھوٹ بولنے پر آمادہ ہوگئے ہیں۔

ماڈرن ہندوستان میں ہندوتوا کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے“۔

چہارشنبہ کے روز گوہاٹی میں ایک عوامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ آر ایس ایس سربراہ نے کہاتھا کہ مسلمانوں کی آبادی میں 1930سے اضافہ کی ایک ”منظم کوشش“ کی جارہی ہے ”اس مقصد کے ساتھ اپنے غلبہ قائم کریں اور اس ملک کوپاکستان بنائیں“۔

انہو ں نے کہاکہ ”یہ منصوبہ پنجاب‘ سندھ‘ آسام او ربنگال کی حدتک بنایاگیا ہے اور اس میں بڑی حدتک کامیاب ہوئے ہیں“۔

اس سے قبل 4جولائی کے روز بھگوات نے ڈاکٹر خواجہ افتخار احمد کی ایک کتاب کی رسم اجرائی عمل میں لاتے ہوئے کہاتھا کہ”ہندو مسلم اتحاد کے نظریہ کو غلط استعمال کیاگیاہے کیونکہ ان کے درمیان میں کوئی فرق نہیں ہے اس کی وجہہ 40,000سالوں سے ان کے اباؤ اجداد ایک ہی ہیں‘ ہندوستان کے لوگوں کا ڈی این اے ایک ہے“۔