معاشی طور پر کمزور تمام مذاہب کو دس فیصد تحفظات فراہم کرنے کا فیصلہ

,

   

چھوٹی زمین یا گھر ‘ معمولی کمائی والے لوگوں کو ملے سکے گا فائدہ‘تحفظات کی موجودہ پچاس فیصد حد بڑھا کر ساٹھ فیصد کی جائے گی‘ لوک سبھا میں بل کی پیشکش متوقع‘ راجیہ سبھا کی بھی توسیع

نئی دہلی۔مودی حکومت نے اگلے کچھ مہینوں میں ہونے والے لوک سبھا الیکشن سے قبل بڑا داؤ کھیلتے ہوئے معاشی طور پر پسماندگی کاشکار غریبوں کو دس فیصد کوٹہ دینے کا اعلان کیاہے۔

پیر کے روزوزیراعظم نریندر مودی کی صدرات میں ہوئی کابینی میٹنگ ا سکو منظوری دیدی گئی ہے۔آج یا کل میں مذکورہ بل لوک سبھا میں پیش کردیاجائے گا۔ منگل کے روز سرمائی اجلاس کا آخری دن ہے۔ راجیہ سبھا میں اجلاس ایک روز بڑھادیاگیا ہے تاکہ بل کو پاس کرایاجاسکے۔

اس تجویز کے قانون بننے پر معاشی طور پر کمزور غریبوں کو بھی مرکزی حکومت کی نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں تحفظات مل سکے گا۔معاشی طور پر کمزور طبقات کو تحفظات کی فراہمی لمبی عرصہ سے سیاسی جماعتوں او رتنظیمیں کرتے آ رہے ہیں‘ جس میں مراٹھا ‘ جاٹ کافی اہم ہیں۔

کئی بار اس کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش ہوگئی ہے۔ حالانکہ سرکاری سطح پر اس طرح کا کوئی فیصلہ پہلی مرتبہ ہوا ہے۔ماناجارہا ہے کہ ایس سی ایس ٹی ایکٹ کو قدم قد وخال میں قائم رکھنے کے لئے ‘ آرڈیننس جاری ہونے سے اونچی ذات والی میں پیدا ہوئی ناراضگی کودور کرنے کے لئے یہ قدم اٹھایاگیا ہے۔

حال میں تین ریاستوں میں ہار کی ایک وجہہ اونچی ذات والوں کی ناراضگی بھی بتائی گئی ہے۔ مذکورہ سماج نے کسی بھی جماعت کو ووٹ دینے کے بجائے NOTAکو ووٹ دینے کی مہم چلائی تھی۔معاشی طور پر کمزور طبقات کو تحفظات دینے کے لئے اچانک سے ائی اس تجویز کے بعد سیاسی پارہ بھی اوپر چڑھ گیاہے۔

حالانکہ سبھی سیاسی تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے۔ مگر اپوزیشن نے اسی حکومت کا صرف اعلان قراردیتے ہوئے پارلیمنٹ میں اس کو منظور کرنے کا چیالنج کرتے کہاکہ وہ ہمیشہ سے اس کے حامی رہے ہیں۔

نوے کے دہے میں ملک کے وزیر اعظم رہے وی پی سنگھ نے منڈ ل کمیشن کی سفارشات لاگو کی تھی تو بی جے پی نے اس وقت کامنڈل( مندر ) کا مسئلہ اٹھایاتھا۔ وی پی سنگھ نے منڈل کمیشن کی سفارشات کو لاگو کرتے ہوئے پسماندہ طبقات کو 27فیصد تحفظا ت دیاتھا ۔

منڈ ل کمیشن نے بھی 27فیصدمعاشی طو رپر کمزور طبقات کے لئے تحفظات کی بات کہی تھی لیکن وہ تجویز کبھی بھی آگے نہیں بڑ سکی۔