مقدس گائے بھی اب قومی ویلفیر پیانل کا حصہ بن گئی ۔

,

   

راشٹرایہ کامدھینو آیوگ نے ’’ گاؤماتا‘‘ کو ایک سیاسی تہذیبی نشان کے طور پر‘ مودی حکومت کے ساتھ اور بی جے پی کی قد مت پسند ہندوحلقوں میں کے علاوہ انیمل ہسبنڈری کی پہل کے طور پر پیشکش کے ذریعہ مرکزیت فراہم کی ہے۔

دوروز قبل پیش کئے گئے عبوری بجٹ میں کیاگیا ہے کہ آیوگ نے’’گائیوں کے لئے موثر فلاحی اسکیم اور اثر دار قانون کا نفاذ عمل میں لاتے ہوئے‘‘ میویشے وسائل کو فروغ دینے کاکا م کیاہے۔اس کا قطعی مقصد آواروں میویشوں کے مسئلہ کو حل کرنا اور شیلٹر کی فراہمی ہے۔

مذکورہ ایوگ کے موجودہ’’ راشٹرایہ گوکل مشن‘‘ جس کا مقصد بوائن پیداوار میں فروغ دینا اور افزائش کرنا ہے میں اضافہ بھی کردیا گیا ہے۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس کا موجودہ بجٹ301کروڑ سے اضافہ کرکے 750کروڑ کردیا گیا ہے۔

وزیرمالیہ کے عبوری بجٹ کی پیشکش میں اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ انہوں وہ ’’ ہدایت کے اصولوں‘‘ پر گائے کی حفاظت پر زوردیا ہے ‘ جو ائین میں بھی شامل ہے جو اہم ہے۔

یہ چاہتے کہ گائے کے نام پر تشدد کرنے والوں مسائل پر بات کرنے کے بجائے گائے کی حفاظت کو حکومت کی مرکزی پالیسی کا حصہ مانا جائے ۔یہ وہ قدم ہے جس کے ذریعہ’’ گائے اور اس کے بچھڑے‘‘ کو زیادہ تحفظ فراہم کرنے کے لئے بنائے جانے والے اصولوں کی وکالت ہوگی۔

گوئیل نے ایک علیحدہ فشریز محکمہ قائم کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے‘ جس میں ان کے دہن کے اندر 1.5کرور مچھاورے کی فلاح بہبود ‘ اور بڑی آبادی ندیوں اور ساحلی علاقوں میں پھیلی ہوئی ہے