ملازمہ سے شادی کرنے کے بعد تشدد کرنے والے کیخلاف کارروائی

   

ریاض ۔ سعودی عرب میں مقامی شہری نے غیر ملکی خاتون کو ملازمہ کے ویزے پر بلا کر شادی کرلی جھگڑا ہوا تو اس کے خلاف ھروب کی رپورٹ درج کروا دی۔ ویب سائٹ کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن نے بیان میں کہا کہ خاتون کے اہل خانہ سعودی قوانین سے ناواقف تھے۔ مقامی شہری گھریلو ملازمہ کو مملکت لایا اور اس سے شادی کی اور جب اس سے جھگڑا ہوا تو اس کے خلاف ھروب کی رپورٹ درج کروادی۔ اتنا ہی نہیں بلکہ اس سے اس کا بچہ بھی چھین لیا۔ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا کہ یہ مقدمہ انسانی حقوق اور انسانی اقدارکے سراسر منافی ہے۔ مقامی شہری نے غیرملکی خاتون پر تشدد کیا۔ بچے کی پیدائش کے بعد اس کی کمزوری کا ناجائز فائدہ اٹھاتا رہا۔ غیرملکی خاتون بچے سے محرومی کے خوف سے تشدد برداشت کرتی رہی۔ اس نے اس بات کی بھی پروا نہیں کی کہ وہ بیوی ہوتے ہوئے ملازمہ کے اقامے پر رہ رہی ہے۔ ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا کہ غیرملکی خاتون نے اپنا مسئلہ اٹھانے سے گریزکیا بالاخر خاوند نے اسے چھوڑ دیا اور خاتون کے بارے میں ھروب کی رپورٹ درج کروادی۔ جس سے غیرملکی خاتون کا مسئلہ بہت زیادہ پیچیدہ ہوگیا۔غیرملکی خاتون نے مجبور ہوکر ہیومن رائٹس کمیشن سے رجوع کیا۔ کمیشن نے سیکیورٹی فورس اورمتعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون سے خاتون کو تحفظ فراہم کروایا اور مملکت میں اس کے قیام کو قانونی شکل دلائی۔ سیکریٹری کمیشن بندر الھاری نے کہا کہ کمیشن کی ٹیمیں اس قسم کے مسائل سلجھانے میں لگی ہوئی ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ شکایات چینل کا دائرہ وسیع ہو۔ شکایت کا جواب بہتر اور مناسب شکل میں بروقت مہیا کرنے کا انتظام ہو۔ ایسا ہوگا تب ہی مناسب شکل میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سدباب کیا جاسکے گا۔