ملک کی بیشتر ریاستوں میں کورونا مریضوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ

,

   

حیدرآباد میں بھی کیسیس بڑھ گئے ، کارپوریٹ و خانگی دواخانوں میں بستروں کا حصول مشکل
دہلی، مہاراشٹرا ، راجستھان ، پنجاب سمیت کئی ریاستوں میں نائٹ کرفیو و دیگر تحدیدات

محمد مبشرالدین خرم

حیدرآباد۔7اپریل۔کورونا وائرس کے مریضوں کی تعدا دمیں ہورہے بے تحاشہ اضافہ کے سبب شہر حیدرآباد کے کئی کارپوریٹ دواخانوں اور خانگی ہاسپٹلس میں بستروں کا حصول مشکل ہو گیا ہے اور کارپوریٹ دواخانہ کے عملہ کو بھی اب وائر س تیزی سے اپنی لپیٹ میں لینے لگا ہے جس کی وجہ سے ملک کی کئی ریاستو ںمیں حکومت کی جانب سے رات کے کرفیو کے نفاذ کے ساتھ کئی دیگر تحدیدات عائد کئے جانے کا عمل شروع کیا جاچکا ہے۔ ملک کی کئی ریاستوں میں رات کا کرفیو نافذ کیا جا چکا ہے اور جن ریاستو ںمیں رات کا کرفیو نافذ کیا گیا ہے ان میں دہلی ‘ مہاراشٹرا‘ راجستھان‘ پنجاب‘گجرات‘ اوڈیشہ ‘ چندی گڑھ کے علاوہ دیگر ریاستیں شامل ہیں۔ ملک کے دارالحکومت دہلی میں 1919 کورونا وائرس کے مریضوں کی نشاندہی کے ساتھ ہی ریاستی حکومت کی جانب سے سخت فیصلہ کرتے ہوئے رات 10بجے سے صبح 5 بجے تک کا کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح مہاراشٹرا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ کو دیکھتے ہوئے نہ صرف رات کا کرفیو نافذ کیا گیا ہے بلکہ دن میں 144 کے نفاذ کے علاوہ ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔ مہاراشٹرا میں رات کے کرفیواوقات کار 8بجے شب سے صبح 7بجے تک ہیں اور جمعہ کی شام 8 بجے سے پیر کی صبح 7بجے تک مکمل لاک ڈاؤن رکھنے کا فیصلہ کیاگیا ہے‘ مہاراشٹرا میں تمام عبادت گاہوں بشمول مساجد کو بھی 30اپریل تک کے لئے بند رکھنے کے احکام جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مساجد میں تین افراد کو نماز ادا کرنے کی اجازت حاصل رہے گی۔ ریاست پنجاب میں رات 9 بجے سے صبح 5 بجے تک کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے شادی و دیگر تقاریب کے علاوہ جنازے میں شرکت کرنے والوں کی تعداد پر بھی تحدیدات عائد کردی گئی ہیں ۔ پنجاب میں رات کے کرفیو کا آغاز رات 9بجے سے ہورہا ہے اور صبح 5 بجے تک کرفیوں برقرار ہے۔حکومت پنجاب نے تمام سیاسی سرگرمیوں اور جلسہ و جلوسوں پر پابندی عائد کرنے کے علاوہ کسی بھی طرح کے اجتماعات کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مہاراشٹرا ‘ پنجاب اور دہلی میں نافذ کی جانے والی ان نئی تحدیدات اور کرفیوکا سلسلہ 30 اپریل تک جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اوڈیشہ میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ہورہے اضافہ کو دیکھتے ہوئے ریاست کے 10 اضلاع میں رات کا کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔اوڈیشہ کے رات کے کرفیو کے اوقات رات 10بجے سے شروع ہوتے ہیں اور صبح 5بجے تک ان اضلاع میں رات کا کرفیو برقرار رہے گا جو کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔گجرات کے 20 شہروں میں ریاستی حکومت کی جانب سے رات کے کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے اور ریاست گجرات کے 20 شہریوں و اضلاع میں رات 8 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ ہے اس کے علاوہ کرفیو کے دوران ریاست بھر میں اک ڈاؤن کی طرح سختی برتی جا رہی ہے اور کسی بھی طرح کی نقل و حرکت کی صورت میں سخت کاروائی اور بھاری جرمانے عائد کئے جانے لگے ہیں۔ راجستھان میں بھی حکومت کی جانب سے رات 8 بجے سے صبح 6 بجے تک کے کرفیو کے نفاذ کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کرفیو کے دوران ریستوراں اور ہوٹلوں کو اس بات کی رعایت فراہم کی گئی ہے کہ وہ ہوم ڈیلیوری کے آرڈر فروخت کرسکتے ہیں۔ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرجانے کے باوجود بھی ملک بھر میں مرکزی حکومت کی جانب سے تحدیدات کے عائد کئے جانے یا وباء کو پھیلنے کے اقدامات کے بجائے ریاستی حکومتوں کو اس بات کا حق دیا گیا ہے کہ وہ اپنے طور پر رات کے کرفیو یا لاک ڈاؤن کے سلسلہ میں اپنے طور پر فیصلہ کریں۔ماہرین کا کہناہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر انتہائی خطرناک ثابت ہونے لگی ہے اور تیزی سے ساتھ مریضوں کی تعدا دمیں اضافہ ہورہا ہے لیکن اس کے باوجود ریاستی حکومتوں کی جانب سے معاشی نقصانات اور دیگر امور کو نظر میں رکھتے ہوئے سخت گیر فیصلہ کرنے سے گریز کیا جا رہاہے جبکہ ان حالات میں ریاستی حکومتوں کو اپنے طور پر سخت فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ریاست تلنگانہ میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اورشہر حیدرآباد کے بیشتر دواخانو ںمیں مریضوں کی تعداد میں زبردسست اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے ۔شہر حیدرآباد کے ایک سرکردہ کارپوریٹ دواخانہ میں 80 فیصد عملہ کو کورونا وائرس کی توثیق ہونے کے20فیصدعملہ کے ذریعہ مریضوں کے علاج و معالجہ کے انتظامات کئے جا رہے ہیں اور کئی دواخانو ںمیں بستروں کی عدم موجودگی کے علاوہ آئی سی یو میں جگہ نہیں ہیں۔