ملک کے بعض حصوں میں ’ وایو ‘ طوفان کے سبب مانسون کی آمد میں تاخیر

,

   

مجموعی طور پر مانسون میں 43 فیصد اور جنوبی ہند کے آبی ذخائر کی سطح میں شدید کمی

نئی دہلی ۔ 16 ۔ جون : ( سیاست ڈاٹ کام ) : توقع ہے کہ مانسون مزید شمالی ہند کی طرف بڑھے گا کیوں کہ وایو طوفان کی شدت میں کمی واقع ہورہی ہے ۔ جس سے ہواؤں کے نظام کے بحیرہ عرب کی طرف رخ کرنے کا راستہ ہموار ہورہا ہے ۔ اب تک مانسون کو ہندوستان کے قلب تک پہنچ جانا چاہئے تھا جس میں مدھیہ پردیش ، راجستھان ، اترپردیش کا مشرقی حصہ اور گجرات شامل ہیں ۔ مگر وہ ابھی تک مہاراشٹرا تک بھی پہنچ نہیں پایا ہے ۔ ابھی تک یہ منگلورو ، میسور ، کڑالور میں ہی موجود ہے ۔ مہاراشٹرا سے گجرات تک مغربی ساحلی علاقوں میں صرف سائیکلون کی وجہ سے بارش ہوئی ہے اور کرناٹک کے ساحلی علاقوں اور کیرالا میں جو بارش ہوئی ہے وہ مانسون ہی کے سلسلے کی کڑی ہے ۔ امید ہے کہ وایو طوفان دوشنبہ کے دن گجرات کے ساحل کو عبور کرلے گا کیوں کہ ہواؤں کے دباؤ میں شدت پیدا ہوچکی ہے ۔ اس سے مانسون کے تحت چلنے والی ہواؤں کا رخ بحیرہ عرب کی طرف مڑ جائے گا ۔ 8 جون کو مانسون نے کیرالا میں اپنی شروعات کی تھی ۔ یہ اس کی معمول کے نظام العمل سے ایک ہفتہ تاخیر سے واقع ہوئی ہے ۔ آئی ایم ڈی کے ایڈیشنل ڈائرکٹر دیویندر پردھان نے کہا کہ مانسون کی پیش رفت کو وایو طوفان نے روک دیا تھا ۔ جوں جوں اس کی شدت میں کمی ہورہی ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ 2 یا 3 دن میں مانسون آگے بڑھے گا ۔ اندرون ملک مانسون کی آمد میں مجموعی طور پر 43 فیصد کی کمی واقع ہوچکی ہے ۔ یہ کمی دراصل مانسون کی سست رفتار کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مرکزی ڈیویژن نے جو مدھیہ پردیش ، اوڈیشہ ، چھتیس گڑھ ، مہاراشٹرا اور گوا کا احاطہ کرتا ہے ۔ اس نے پیش قیاسی کی ہے کہ وہاں بارش میں 59 فیصد کمی واقع ہوسکتی ہے ۔ جب کہ مشرقی اور شمال مشرقی ہندوستان میں مانسون میں 47 فیصد کمی کو شمار کیا گیا ہے ۔ موسمیات کے مغربی اور مشرقی مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ کے ضمنی منطقوں میں بالترتیب 75 فیصد ، 70 فیصد اور 72 فیصد کی کمی ہوگی ۔ ودربھا میں 27 فیصد پائی گئی ہے ۔ مرکزی واٹر کمیشن کی اطلاع کے مطابق جنوبی ہند اور مہاراشٹرا کے آبی ذخائر میں پانی کی سطح گزشتہ 10 سال کے مقابلے میں کافی کم ہوچکی ہے ۔۔