منموھن سنگھ کے آخری پانچ سال اور نریندر مودی کے پانچ سال میں معیشت کاکیا حال رہا ۔ ایک رپورٹ ۔

,

   

ہم آپکے سامنے ایک ڈاٹا پیش کرنے جا رہے ہیں اسکو اچھی طرح سمجھنے کی کوشش کیجیے ،نریند مودی اور منموھن سنگھ کے دور (آخر کے پانچ سال) میں اس ملک میں معاشی صورت حال کیا رہی ،گھروں میں جو دو پہیہ والی گاڑیاں خریدی جاتی ہے وہ منموہن سنگھ کے آخری پانچ سال میں 25.7% خریدے گئے تھے ،مگر مودی کے پانچ سال میں 13.21%خریدے گئے ،جے ڈی پی کی ایک رپورٹ کے اعتبار سے پورے ادھے ہو گئے ۔ اسکوٹر کی خریداری کم ہوگئی ۔
جو ٹریکٹر کسان خرید رہا تھا منموہن سنگھ کے آخری پانچ سال میں 15.73%خریدے گئے تھے ، مگر اب گھٹ کر پانچ فیصدی سے بھی کم لگ بھگ ساڑھے چار فیصدی تک آکر پہونچی ہے ۔
اور جو کمرشیل وکرس ہوتے ہیں وہ بھی اگر اسکو جوڑا جائے تو بھی منموہن سنگھ کے دور میں ساڑھے دس فیصدی تھا جو مودی سرکار میں گھٹ کر 9.74%تک پہونچ گئی ہے ۔
جو ہمارے یہا ں فنیش اسٹیل ہوتا ہے جس کے متعلق دعوی کیا جارہاتھا کہ بہت کام ہوا وہ منموہن سنگھ کے دور حکومت میں 7.18%تھا جو مودی حکومت میں گھٹ کر 5.18%تک پہونچ گیا ہے
اتنا ہی نہیں آپ خود دیکھیے کہ کیسے جھوٹ فریب کو کیسے تشہیر کیا جاتا ہے ، نوٹ بندی کے وقت کہا گیاتھا ٹیکس کی فیصد میں زیادتی آگئی اور اس سے جو پیسہ آرہا تھا وہ بھی بڑھ گیا ، مگر تحقیق سے پتا چلتا ہے اسکی فیصد 2009اور 2014کے درمیان17.53%فیصد ہوئی مگر مودی کے دور میں گھٹ کر 16.85%ہوئی ۔یعنی انکم ٹیکس کی بڑھوتری جو ہے وہ بھی کم رہا ۔
اور کورپریٹ ٹیکس جو منموہن سنگھ کے دور میں 13.09%رہا جو مودی کے دور میں گھٹ کر 11.12%پر آگیا ۔
یہ سوالات اسلئے کئے جا رہے ہیں کہ منموہن سنگھ کے دور اقتدار کے آخری زمانے میں انکو کئی لوگوں نے سوالات کئے تھے اور انکی حکومت پر مختلف سوالات ہو رہے تھے اسکے مقابلے میں آج کیا ہونا چاھئیے آپ خود بتایے ۔ ویڈیو ضرور دیکھیں۔