منی اکسینج تنازعہ سے سابق ائی اے ایس افیسر شاہ فیصل نے خود کو دور رکھا

,

   

سری نگر۔ سابق ائی اے ایس افیسر شاہ فیصل جس نے اپنے خدمات چھوڑ کر سیاست میں شامل ہوئے اور بعد میں سیاست کو بھی خیر آباد کہہ دیاہے نے منگل کے روز کہاکہ ان کے سابق ساتھی شہلا رشید شورا کے منی اکسینج معاملہ سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

مذکورہ متنازعہ اس وقت شروع ہوا جب شہلا رشید کے والد عبدالرشید شورا نے مقامی پولیس کو ایک مکتوب لکھ کر اپنی بیٹی شہلا اور بیوی کے خلاف تحفظ کی گوہارلگائی تھی۔

شہلاکے والد نے اسوقت ہلچل پیدا کردی جب انہوں نے کہاکہ ایک سابق رکن اسمبلی انجینئر رشید اور ایک ظہور واتالی نے انہیں بلایا اور تین کروڑ روپئے کی ان کی بیٹی کے لئے پیشکش کی تھی جو ایک نئی سیاسی پارٹی بنانے کا منصوبہ بنارہی ہیں۔

عبدالرشید شورا نے کہاکہ انہوں نے پیسہ لینے سے انکار کردیا تھا او راپنی بیٹی کو بھی مشورہ دیاکہ وہ پیسہ قبول نہ کریں۔ رشید نے مبینہ طور پر کہاکہ ان کی بیٹی نے انہیں دھمکی دی اور خاموش رہنے کو کہا کیونکہ انہوں نے پیسہ قبول کرلیاتھا۔

مذکورہ والد نے الزام لگایاکہ شہلا نے ان سے کہاکہ وہ خاموش رہیں کیونکہ اس مسلئے پر بات کرنا ان کی زندگی کے لئے خطرہ بن سکتا ہے۔ دونوں انجینئر رشید اور ظہور وتاعلی فی الحال دہشت گردوں کو مالیہ فراہم کرنے کے لئے ایک معاملہ میں این ائی اے کی ایف ائی آر کے پیش نظر تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

شہلا رشید نے سیول سرویس سے استعفیٰ دیکر سیاسی پارٹی جے کے پیپلز مومنٹ بنانے والے شاہ فیصل کی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔جے کے پی ایم چھوڑنے کے بعد فیصل نے شہلا رشید سے متعلق اس معاملہ پر پہلی مرتبہ اپنا ردعمل دیاہے۔

فیصل نے ٹوئٹر پر کہاکہ ”عوامی زندگی کے متعلق میں جانتا ہوں‘ جس معاملے سے دور دور تک میرا تعلق نہیں ہے اس میں میرا نام گھسیٹا جارہا ہے‘ این ائی اے‘ سی بی ائی‘ ای ڈی کی تحقیقات میں میرے مدد باعث مسرت ہوگی“

انہوں نے مذکورہ تنازعہ سے دوری اختیار کرتے ہوئے ایک اور تبصرہ میں کہاکہ ”کیونکہ میرا نام اپنے پرانے ساتھی کے خاندانی تنازعہ میں گھسیٹا جارہا ہے‘ میں صاف کردینا چاہتاہوں نہ تو کسی دہشت گرد ی کے ملزم فرد سے راست یابالراست میری ملاقات ہوئی یا نہ میری بات ہوئی اور نہ ہی میں نے ان سے کوئی مدد مانگی ہے یا فائدہ اٹھایاہے“۔

درایں اثناء شہلا رشید نے اپنے والد کے الزامات کو یہ دعوے کے ساتھ مسترد کرنے کی کوش کی ہے کہ ان کی والدہ کی وہ پیٹائی کرتے ہیں اور الجھنوں کا شکار فرد ہیں۔

شہلا نے اپنی مدافعت میں کہاکہ ”آپ میں سے کئی نے دیکھا ہوگا میرے والد نے مجھ پر میری والدہ او ربہن پر بڑے الزامات عائد کئے ہیں۔

مختصر یہ کہ وہ بیوی کی پیٹائی کرنے والے‘ الجھن کا شکار مرد ہیں۔ آخر کار ہم نے ان کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کیاہے اور یہ حربہ اس کا ردعمل ہے“۔